جنوبی کوریا اور جاپان کا منحرف باشندوں کے مستقبل پر غور

جنوبی کوریا اور جاپان کا منحرف باشندوں کے مستقبل پر غور

جنوبی کوریا کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ اُن کے ملک نے شمالی کوریا سے فرار ہو کر جاپان پہنچنے والے نو باشندوں کو جنوبی کوریا میں داخل ہونے کی اجازت دینے کا فیصلہ تاحال نہیں کیا ہے۔

یونیفکیشن (متحد کرنے کے عمل کی) وزارت کے ترجمان نے بدھ کو کہا کہ جنوبی کوریا کے عہدے دار اپنے جاپانی ہم منصبوں سے مذاکرات کریں گے۔ شمالی کوریا کے یہ نو شہری آٹھ میٹر لمبی لکڑی کی ایک کشتی پر جاپان کے مغربی ساحل پر پہنچے تھے۔

ترجمان نے کہا کہ ان کا ملک پناہ حاصل کرنے کے خواہشمند ان افراد کے بارے میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فیصلہ کرے گا۔

جاپانی حکام نے کہا ہے کہ وہ تین مردوں، تین خواتین اور تین بچوں سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق اس گروپ کے سربراہ نے امدادی کارکنوں کو بتایا کہ وہ شمالی کوریا کی فوج کے ساتھ کام کر چکا ہے اور وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ اس امید پر اپنے ملک سے نکلا کہ وہ جنوبی کوریا پہنچ سکیں گے۔

جاپانی حکام نے بھی تاحال یہ فیصلہ نہیں کیا ہے کہ شمالی کوریا کے مفرور باشندوں کو جنوبی کوریا کے حوالے کیا جائے گا یا نہیں۔