جنوبی کوریا: 'تنہا رہنے والے' نوجوانوں کو 500 ڈالر ماہانہ دینے کا اعلان

فائل فوٹو۔

جنوبی کوریا میں حکومت نے سوسائٹی سے کٹ کر تنہا رہنے والے نوجوانوں کو تقریباً 500 ڈالر ماہانہ دینے کا اعلان کیا ہے۔

یہ رقم جنوبی کوریا کی وزارت برائے صنفی مساوات اور خاندان کی جانب سے جاری کی جائے گی اور اس کا مقصد ایسے نوجونواں کو دوبارہ سماجی دھارے میں واپس لانا ہے جو کسی بھی وجہ سے تنہا رہتے ہیں۔

وزارت کی حالیہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنوبی کوریا کے 19 سے 39 سال عمر کے تقریباً 3.1 فی صد ’الگ تھلگ تنہا رہنے والے نوجوان‘ ہیں۔

رپورٹ میں تنہا رہنے والی جوان آبادی کی تعریف بھی بیان کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ ایسے افراد ہیں جنہوں نے خود کو ایک خاص عرصے سے بیرونی دنیا سے کاٹ کر کسی خاص جگہ تک محدود کرلیا ہے اور انہیں معمول کی زندگی گزارنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جنوبی کوریا میں ایسے نوجوانوں کی مجموعی تعداد لگ بھگ تین لاکھ 38 ہزار بنتی ہے۔ ان میں سے 40فی صد افراد ایسے ہیں جو بلوغت کی عمر کو پہنچتے ہیں اور تنہائی کا شکار ہوجاتے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ معاشی مسائل، ذہنی امراض، خاندانی مسائل یا صحت کی مشکلات ان نوجوانوں کی تنہائی کے بنیادی محرکات میں شامل ہے۔

جنوبی کوریا نے سماج سے الگ تھلگ رہنے والے نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لیے ’یوتھ ویلفیئر سپورٹ ایکٹ‘ کے تحت اس پرگروام کا آغاز کیا ہے۔ اس کا مقصد بن ماں باپ یا بغیر سرپرست کے بچوں اور نوجوانوں کی کفالت کرنا بھی ہے۔

SEE ALSO: ساٹھ فیصد امریکی نوعمر لڑکیاں مایوسی اور نا امیدی کا شکار ہیں: تحقیق

امریکی نیوز نیٹ ورک سی این این کے مطابق پروگرام میں اعلان کی گئی رقم حاصل کرنے کے لیے نوجوان یا ان کی جگہ ان کے سرپرست، استاد وغیرہ بھی مقامی ویلفیئر سینٹر سے رجوع کرسکتے ہیں۔

اس پروگرام میں رقم کی فراہمی کے ساتھ ساتھ مقامی انتظامیہ کے لیے نوجوانوں کے سماجی تحفظ کے لیے شیلٹرز یا بحالی مراکز وغیرہ قائم کرنے کی گائیڈ لائنز بھی جاری کی گئی ہیں۔

سی این این کے مطابق دنیا میں نوجونواں کی بڑھتی ہوئی تنہائی کا مسئلہ صرف جنوبی کوریا ہی کو درپیش نہیں۔ دنیا کے کئی ممالک میں نوجوان آبادی ان مسائل سے دوچار ہے۔

ایک حالیہ حکومتی سروے کے مطابق صرف جاپان ہی میں تقریباً ڈیڑھ لاکھ نوجوان تنہائی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ ان کی بڑی تعداد ایسی ہے جو صرف روزمرہ ضرورت کی اشیا خریدنے کے لیے گھر سے نکلتی ہے۔

سروے کے مطابق کرونا وبا کے دوران لاک ڈاؤن اور قرنطینہ وغیرہ کی وجہ سے بھی نوجوانوں میں تنہا رہنے کے رجحان کو بڑھاوا ملا ہے۔