جنوبی کوریا کی ،جنوب مغربی کاؤنٹی بوان ،میں سکاؤٹس جمبوری کے لئے جمع ہزارہا سکاؤٹس ،بڑے بڑے بیگ اور پانی کی بوتلیں لئے کیمپ سے نکلنا شروع ہوگئے ہیں ۔ کیونکہ جنوبی کوریا کی حکومت نے ایک سمندری طوفان کی آمد سے پہلےانخلاء کا حکم دے دیا تھا۔
انکے اگلے قیام کا بندوبست ، سرکاری اور کارپوریٹ تربیتی مراکز، اور سیول اور دیگر اندرون ملک شہروں کے آس پاس کے ہوٹلوں میں کیا گیا ہے۔
جنوبی کوریا کی حکومت نے سمندر کے کنارے بارہ روزہ اسکاؤٹس میلہ سجانے کا اہتمام کیا تھا اور باوجود گرمی، حفظان صحت کے مسائل ،اور زمین کے استعمال کے تنازعات کے وہ جمبوری کو جاری رکھنا چاہتے تھے ،لیکن بہت سے سکاؤٹس بیمار ہونا شروع ہوگئے ، اور ہفتے کے آخر میں ہزاروں برطانوی اور امریکی اسکاؤٹس روانہ ہونا شروع ہو گئے۔
برطانیہ کے اسکاؤٹس، جو جمبوری کے مقام پر ، صفائی ستھرائی، خوراک کی صورت حال اور ہلاکت خیز گرمی سے بہت زیادہ پریشان ہو گئے تھےوہ ہفتے کے آخر میں سیول کے ہوٹلوں میں منتقل ہو گئے تھے
ناروے سے سینکڑوں اسکاؤٹس پیر کو پہلے ہی سائٹ چھوڑ چکے تھے، وہ رات 9 بجے تک انچیون شہر میں واقع اپنے ہوٹلوں میں پہنچ گئے۔
1500 رکنی سویڈش دستے کو وسطی شہر چیونان میں یونیورسٹی کے تین ہاسٹلز میں منتقل کر دیا گیا۔
زیادہ تر سکاؤٹس کو سیول اور آس پاس کے علاقے میں جگہ دی جارہی ہے۔
یہ پیر کی دوپہر تک طے نہیں تھا کہ کیمپ سائٹ کو خالی کر دیا جائیگا ،لیکن جب طوفان نے جاپان میں تباہی مچادی اور پیشن گوئی کرنے والوں نے خطرے کی گھنٹی بجا دی کہ یہ سمندری طوفان خانون، جزیرہ نما کوریا کی طرف بڑھ رہا ہے تو پھر ہلچل مچ گئی اور فوری فیصلہ ہوا کہ اس سے پہلے کہ ،طوفان حملہ آور ہو کیمپ کو خالی کر دیا جائے اور وہاں مقیم سکاؤٹس کو قریبی محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا جائے۔
37,000 اسکاؤٹس، جن کا تعلق 156 ممالک سے تھا اور جن میں سے زیادہ تر نوعمر تھے، منگل کی صبح ہی اپنے خیمے باندھ چکے تھے اور ، 1,000 سے زیادہ گاڑیوں میں انہوں نے انخلاء شروع کر دیا تھا ۔ اسکاؤٹ موومنٹ کی عالمی تنظیم نے کہا کہ تمام نوجوان شرکاء منگل کی شام تک جمبوری کیمپ سائٹ سے بحفاظت روانہ ہو گئے تھے۔
وزیر داخلہ لی سانگ من نے کہا کہ 270 سے زیادہ پولیس کاریں اور چار ہیلی کاپٹر اسکاؤٹس کو لے جانے والی بسوں کی حفاظت کے لیے تعینات کیے گئے ہیں۔
سمندری طوفان خانون ایک ہفتے سے زیادہ عرصے سے جاپان کے جنوب مغربی جزیروں پر حملہ آور ہو رہا ہے، اور شدید بارشوں کے باعث ، بجلی منقطع ہے اور گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔
منگل کی شام تک، خانون جاپان کے یاکوشیما جزیرے کے جنوب میں 60 کلومیٹر (36 میل) کی رفتار سے گزر رہا تھا، ۔ جاپان کی موسمیاتی ایجنسی نے کیوشو کے جنوبی علاقوں اور کیوشو کے مشرق میں واقع شیکوکو جزیرے کے کچھ حصوں میں شدید بارش اور تیز ہواؤں کی وارننگ جاری کی ہے۔
SEE ALSO: جنوبی کوریا میں عالمی اسکاؤٹنگ جمبوری، شدید گرمی سے دو شرکاء ہلاک، سینکڑوں بیمارمغربی جاپان کی ریلوے کمپنی نے کہا کہ وہ بدھ کی شام سے جمعرات کی صبح تک ملک کے مرکزی جزیرے ہونشو پر بلٹ ٹرین سروس معطل کر دے گی۔ پریفیکچر کے مطابق، منگل کو جنوبی کیوشو میں کاگوشیما کے اندر اور باہر پروازیں اور فیریز بھی معطل کر دی گئیں۔
جنوب کی موسمیاتی ایجنسی، نے پیش گوئی کی کہ منگل کو توقع ہے کہ طوفان کی طاقت رات 9 بجے تک 126 کلومیٹر فی گھنٹہ (78 میل فی گھنٹہ) ہوگی اور جمعرات کی صبح لینڈ فال کرنے سے پہلے یہ مزید طاقت حاصل کرے گا۔ بدھ سے جمعہ تک جنوبی کوریا میں تیز ہواؤں اور شدید بارشوں کی توقع ہے۔
جنوبی کوریا کی وزارت داخلہ اور سیفٹی نے مقامی حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ ساحلی علاقوں، ہائیکنگ ٹریلز، ریور پارکس، انڈر پاس سرنگوں اور سیلاب کے خطرے سے دوچار دیگر مقامات کو بند کرنے کی تیاری کریں۔
ورلڈ آرگنائزیشن آف اسکاؤٹ موومنٹ کے سکریٹری جنرل احمد الہندوی نے کہا، "ورلڈ اسکاؤٹ جمبوریز کے 100 سے زائد سالوں میں یہ پہلا موقع ہے کہ ہمیں اس طرح کے پیچیدہ چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا ہے،" احمد الہندوی نے جنوبی کوریا کی حکومت کو فوری متبادل انتظامات کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ مایوس کن ہے کہ موسمی حالات نے ہمیں اپنے منصوبوں کو تبدیل کرنے پر مجبور کیا ہے۔
جنوبی کوریا کے مقامی حکومتی عہدیداروں کا اصرار ہے کہ ابتدائی وعدوں کو پورا کرنے میں ناکامی کے باوجود یہ منصوبہ خطے کے معاشی مستقبل کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔
جنوبی کوریا کے حکام کا کہنا ہے کہ جمبوری، ثقافتی تقریبات اور سرگرمیوں کی شکل میں جاری رہے گی، جس میں جمعہ کو سیول میں K-Pop کنسرٹ بھی شامل ہے۔
( اس رپورٹ کا کچھ مواد ایسوسی ایٹڈ پریس سے لیا گیا)