شمالی کوریا کی مذاکرات کی تجویز ’جعلی‘ ہے: جنوبی کوریا

فائل فوٹو

جنوبی کوریا کی وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا کہ شمالی کوریا کی ہفتے کو دی گئی تجویز میں خطے کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کا منصوبہ شامل نہیں تھا۔

جنوبی کوریا نے اپنے شمالی ہمسائے کی طرف سے مئی کے اواخر میں یا جون کے شروع میں عسکری مذاکرات کرانے کی تجویز مسترد کر دی ہے۔

سیول نے پیر کو اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے اسے ’’خلوص نیت کے بغیر جعلی امن کے لیے جعلی امن کی کوشش‘‘ قرار دیا۔

جنوبی کوریا کی وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا کہ شمالی کوریا کی ہفتے کو دی گئی تجویز میں خطے کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کا منصوبہ شامل نہیں تھا اور اس کا مقصد شمالی کوریا پر پابندیوں کے لیے عالمی تعاون میں رکاوٹ ڈالنا اور ملکی رائے عامہ کو منقسم کرنا تھا۔

وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا جوہری اور میزائل تجربات کر کے جزیرہ نما کوریا میں کشیدگی میں اضافے کا ذمہ دار ہے۔

شمالی کوریا نے رواں سال کے اوائل سے ہتھیاروں کے متعدد تجربات کیے ہیں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے عائد کی جانے والی پابندیوں کے ردعمل میں یہ بیلسٹک میزائلوں کو تجرباتی طور پر داغ چکا ہے۔

ان دو کوریائی ممالک کے درمیان 1950 کی دہائی میں ہونے والی جنگ ختم ہونے کے بعد سے سرحدوں پر سخت ترین پہرہ ہے۔

اس جنگ کا خاتمہ امن معاہدے کی بجائے جنگ بندی معاہدے پر ہوا تھا۔