گیس سے بھرے غباروں کے ساتھ ڈی وی ڈیز اور شمالی کوریا میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے کتابچے جب کہ ایک ڈالر کے نوٹوں پر مشتمل تقریباً ایک ہزار امریکی ڈالر بھی بھیجے۔
جنوبی کوریا میں سرگرم کارکنوں بشمول شمالی کوریا کے بعض منحرک ارکان نے بدھ کو ’’پروپیگنڈے پر مشتمل‘‘ چیزوں کو غباروں کے ساتھ باندھ کر سرحد پار شمالی کوریا بھیجا۔
غبارے بھیجنے والوں میں بعض افراد ایسے بھی ہیں جو شمالی کوریا میں سکونت کے وقت وہاں کی فوج میں شامل تھے۔
گیس سے بھرے غباروں کے ساتھ ڈی وی ڈیز اور شمالی کوریا میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے کتابچے جب کہ ایک ڈالر کے نوٹوں پر مشتمل تقریباً ایک ہزار امریکی ڈالر بھی بھیجے۔
علازہ ازیں اس سامان میں انٹرنیٹ پر معلومات عامہ کی ویب سائیٹ ’وکی پیڈیا‘ کا کوریائی زبان والے پروگرام کی یو ایس بیز بھی شامل ہیں۔
امریکہ میں قائم انسانی حقوق کی ایک تنظیم ’تھور ہالوورسن‘ نے یہ غبارے بھیجنے میں مدد کی اور اس تنظیم نے گو کہ ان غباروں کو ’’متنازع‘‘ قرار دیا لیکن اس کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے عوام کے لیے یہ ناگزیر ہے کہ دنیا کے دیگر لوگوں کی طرح انھیں بھی معلومات تک رسائی کا حق ہونا چاہیئے۔
شمالی کوریا نے اس سے قبل بھیجے گئے غباروں پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے دھمکی دی تھی کہ وہ جنوبی کوریا پر گولہ باری کرے گا۔ پیانگ یانگ اسے سیول کی طرف سے دانستہ اشتعال انگیزی قرار دیتے ہوئے متنبہ کر چکا تھا کہ اس سے جنگ شروع ہوسکتی ہے۔
سیول نے ایسے غباروں کی سرحد پار ترسیل سے کسی بھی طرح کے اپنے تعلق کو مسترد کیا تھا۔
غبارے بھیجنے والوں میں بعض افراد ایسے بھی ہیں جو شمالی کوریا میں سکونت کے وقت وہاں کی فوج میں شامل تھے۔
گیس سے بھرے غباروں کے ساتھ ڈی وی ڈیز اور شمالی کوریا میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے کتابچے جب کہ ایک ڈالر کے نوٹوں پر مشتمل تقریباً ایک ہزار امریکی ڈالر بھی بھیجے۔
علازہ ازیں اس سامان میں انٹرنیٹ پر معلومات عامہ کی ویب سائیٹ ’وکی پیڈیا‘ کا کوریائی زبان والے پروگرام کی یو ایس بیز بھی شامل ہیں۔
امریکہ میں قائم انسانی حقوق کی ایک تنظیم ’تھور ہالوورسن‘ نے یہ غبارے بھیجنے میں مدد کی اور اس تنظیم نے گو کہ ان غباروں کو ’’متنازع‘‘ قرار دیا لیکن اس کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے عوام کے لیے یہ ناگزیر ہے کہ دنیا کے دیگر لوگوں کی طرح انھیں بھی معلومات تک رسائی کا حق ہونا چاہیئے۔
شمالی کوریا نے اس سے قبل بھیجے گئے غباروں پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے دھمکی دی تھی کہ وہ جنوبی کوریا پر گولہ باری کرے گا۔ پیانگ یانگ اسے سیول کی طرف سے دانستہ اشتعال انگیزی قرار دیتے ہوئے متنبہ کر چکا تھا کہ اس سے جنگ شروع ہوسکتی ہے۔
سیول نے ایسے غباروں کی سرحد پار ترسیل سے کسی بھی طرح کے اپنے تعلق کو مسترد کیا تھا۔