امریکی ریاست آئیووا کے مرکز شہر ڈیموائن میں پانچ مساجد ایسی ہیں جہاں پیر کی رات ڈیموکریٹک پارٹی کے کاکس ہوں گے۔
ڈیموکریٹک پارٹی جہاں آئیووا میں متعدد مقامات پر کاکس منعقد کر رہی ہے۔ وہیں امریکہ کی تاریخ میں پہلی بار آئیووا میں مساجد میں بھی کاکس سینٹرز بنائے گیے ہیں۔
ان مساجد میں ایک مسجد النور بھی شامل ہے۔ مسجد کے امام جعفر عبد الحامد کا کہنا ہے کہ اس عمل سے مسلمان سیاسی عمل کا حصہ بنیں گے۔
ان کے بقول مسجد میں کاکس کا انعقاد درست سمت کی جانب ایک حوصلہ افزا اقدام ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
سوشل میڈیا پر مقامی امریکی اس اقدام کا خیر مقدم کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر کاکس چرچ میں ہو سکتے ہیں تو مسجد میں کیوں نہیں ہو سکتے۔
مبصرین کے خیال میں مساجد میں کاکس کرانا ڈیموکریٹکس کا یہ تسلیم کرنا ہے کہ مسلمان بھی امریکی معاشرے کا حصہ ہیں اور ان کا ووٹ بھی اہم ہے۔
آئیووا کے مسلمان امریکیوں کا کہنا ہے کہ 2020 کے صدارتی انتخابات میں کوئی بھی سیاسی جماعت کامیاب ہو لیکن کوئی ایسا صدر آئے جو امتیاز نہ برتتا ہو بلکہ سب کے لیے یکساں صدر ہو۔
اب تک ڈیموکریٹک پارٹی کے تمام صدارتی امیدوار آئیووا کی مساجد میں جا کر انتخابی مہم بھی چلا چکے ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
جمعے کے خطبے کے بعد کانگریس رکن الہان عمر نے مسجد النور کا دورہ کیا اور ڈیموکریٹ امیدوار برنی سینڈرز کا پیغام مسلمانوں تک پہنچایا کہ وہ پیر کے روز باہر نکلیں اور کاکس میں حصہ لیں۔
ریاست آئیووا میں اسلام اور مسلمانوں کی تاریخ تقریباً 100 سال پرانی ہے۔ امریکہ کی سب سے پرانی مساجد میں سے ایک یہاں قائم ہے۔ جسے مدَر ماسک یا مساجد کی ماں کہا جاتا ہے۔