الشباب کے مسلح شدت پسندوں نے جمعے کی رات صومالیہ کے دارالحکومت میں واقع دو ہوٹلوں پر حملہ کیا، جس میں کم از کم تین افراد ہلاک ہوئے۔
پولیس نے کہا ہے کہ ہوٹلوں کے اندر لڑائی جاری ہے جب کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ممکن ہے۔
ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ کار بم دھماکے ’ولیلہ‘ اور ’سیاد‘ ہوٹلوں کے دروازوں پر ہوئے، اور پھر مسلح افراد اِن عمارات کے اندر داخل ہوئے۔
زخمیوں کو اسپتال پہنچانے کے لیے، ایمبولینس کو ہوٹل کے باہر آتے جاتے دیکھا گیا۔
سیاد ہوٹل صدارتی محل اور مضبوط سکیورٹی کے حصار والے ضلع کے قریب واقع ہے۔
الشباب نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ یہ شدت پسند گروپ کئی برسوں سے صومالی حکومت کو ہٹانے اور کٹر قسم کی مذہبی ریاست قائم کرنے کی کوششیں کر رہی ہے۔
افریقی یونین سے تعلق رکھنے والی امن کار فورس کے صومالی فوجی اور سپاہی الشباب کو صومالیہ کے اہم شہروں سے باہر دھکیل میں کامیاب ہوئے ہیں۔ تاہم، اب بھی گروپ کا دیگر علاقوں پر تسلط قائم ہے، جہاں سے وہ حملے کیا کرتے ہیں۔