اتوار کی صبح موغا دیشو کی نئی بندرگاہ کے باہر بارود سے بھرے ہوئے ایک ٹرک میں دھماکے سے کم ازکم 20 افراد ہلاک اوربہت سے زخمی ہوگئے۔
دھماکے کا ہدف سیکیورٹی فورسز او ر بندرگاہ کے کارکن تھے۔
موغادیشو پولیس کے سربراہ کرنل بشیر ابشار گدی نے وائس آف امریکہ کی صومالی سروس کو بتایا کہ حکام اس بارے میں تحقیقات کر رہے ہیں کہ آیا ٹرک خودکش حملہ آور چلا رہا تھا یا اسے وہاں پہلے سے کھڑا کیا گیا تھا۔
ایک عسکریت پسند گروپ الشاب نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعوی کیا ہے۔
گروپ نے کہا ہے کہ ایک خودکش بمبار ٹرک کو چلا کر بندرگاہ کی بیرونی چوکی کے پاس لے گیا تھا۔
لیکن عینی شاہدین اور پولیس کا کہنا ہے کہ ٹرک نے بندرگاہ کے ٹیکس کے دفتر کو ٹکر ماری جہاں بہت سے ملازم اور مزور اپنے کام پر جانے کے لیے قطار میں کھڑے ہوئے تھے۔
موغادیشو کی بندرگاہ کا انتظام ایک ترک کمپنی البراق چلاتی ہے جس کا صومالی حکومت کے ساتھ 20 سال کا معاہدہ ہے۔ کمپنی کے فرائض میں بندرگاہ کے انتظامات اور اس کی آرائش و مرمت شامل ہیں۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہوا کہ آیا اس حملے میں کسی ترک باشندے کو بھی نقصان پہنچا ہے۔