موغادیشو حملہ: الشباب نے ذمہ داری قبول کر لی

ملک کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب جس ہوٹل کے باہر دھماکے اور فائرنگ ہوئی وہ اعلٰی سرکاری عہدیداروں اور غیر ملکیوں میں خاصا مقبول ہے۔
صومالیہ میں جنگجو گروہ الشباب نے دعویٰ کیا کہ ایک روز قبل موغادیشو میں بم دھماکے اور فائرنگ اُس کے جنگجوؤں کی کارروائی تھی۔ بدھ کی رات ہونے والے اس حملے میں 11 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

الشباب نے یہ دعویٰ جمعرات کو ایک بیان میں کیا۔ ملک کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب جس ہوٹل کے باہر دھماکے اور فائرنگ ہوئی وہ اعلٰی سرکاری عہدیداروں اور غیر ملکیوں میں خاصا مقبول ہے۔

حکام کے مطابق خودکش کار بم دھماکے کے بعد جب امدادی کارکن موقع پر پہنچے تو ایک اور دھماکا ہو گیا جس کے بعد مسلح افراد فائرنگ شروع کر دی۔

الشباب کا ایک وقت موغادیشو کے بیشتر حصوں پر قبضہ تھا لیکن پھر حکومت نے افریقن یونین کے زیر قیادت امن فورسز کی مدد سے اس کو گروہ کے جنگجوؤں کو دارالحکومت اور دیگر شہروں سے باہر دھکیل دیا تھا۔

یہ گروپ اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہے اور ستمبر میں بھی الشباب کے جنگجوؤں نے ایک ہوٹل پر حملہ کیا تھا، جسے غیر ملکی شہری اور مقامی انٹیلی حکام استعمال کرتے تھے۔