غیر وابستہ تحریک سربراہی اجلاس میں غزہ جنگ ختم کرنے کے طریقےکیلئے اپیل

اقوام متحدہ کے لیے یوگنڈا کے مستقل نمائندے ادونیا ایبار کمپالا میں غیر وابستہ تحریک کے 19 ویں سربراہ اجلاس میں تقریر کررہے ہیں۔ 15 جنوری 2024

غیر وابستہ تحریک (این اے ایم ) کا سربراہی اجلاس اس ہفتے یوگنڈا کے دارالحکومت کمپالا میں ہو رہا ہے ۔ اجلاس سے قبل صومالیہ اور فلسطینیوں کے وفود تحریک کے اراکین کی حمایت کے لیے لابنگ کر رہے ہیں۔

فلسطینی وفد اجلاس کے اراکین سے یہ مطالبہ کر رہا ہے کہ غزہ میں جاری جنگ کو ختم کرنے کا راستہ ڈھونڈا جائے جب کہ صومالیہ کا کہنا ہے کہ اسے اپنی علاقائی سالمیت قائم رکھنے کے لیے حمایت کی ضرورت ہے۔

کمپالا میں ہونے والے غیر وابستہ تحریک کے اس 19ویں سربراہی اجلاس میں 120 میں سے 93 ممالک شرکت کر رہے ہیں۔

پیر کو شروع ہونے والے ابتدائی سیشن کے مکمل اجلاس کے لیے عرب ممالک کا کہنا تھا کہ اس اجلاس کا مرکز ی نکتہ غزہ کو ہونا چاہیے۔

SEE ALSO: غزہ میں جنگ ختم کرنے کے لیے اسرائیل پر امریکی اور بین الاقوامی دباؤ میں اضافہ

غزہ جنگ پر مندوبین کا موقف

مندوبین نے اجلاس میں کہا کہ غیروابستہ تحریک کے سربراہی اجلاس کو ایسی زبان کا انتخاب کرنا چاہیے جس سے اسرائیلی ریاست کی جانب سے غزہ میں جاری قتل عام ، تشدد اور جارحیت کو واضح کیا جا سکے۔

موریشس کے وفد میں شامل ایک رکن نے کہا کہ سربراہی اجلاس کو 7 اکتوبر کو شروع ہونے والی اس جنگ پر لازمی طور پر ایک سیاسی اعلامیہ تیار کرنا چاہیے، جس میں فلسطینیوں کے عسکریت پسند گروپ حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا، 1200کے لگ بھگ افراد کو ہلاک کیا اور 240 کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ لے گئے۔

ان میں سے 105 نومبر میں رہا ہو گئے تھے۔ اسرائیلی فوج نے اپنی جوابی کاروائی میں اطلاعات کے مطابق 24 ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔

اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر ریاض منصور نے کہا کہ انہیں یہ توقع نہیں ہے کہ کوئی بھی ملک اپنے گھروں سے بے گھر ہونے والے 23 لاکھ فلسطینیوں کے لیے جنگ بندی اور انسانی امداد کے مطالبے سے اختلاف کرے گا۔

Your browser doesn’t support HTML5

اسرائیل حماس جنگ؛ ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ میں کیا ہے؟

انہوں نے کہا کہ ہم اس جارحیت کے خلاف ہمارے ساتھ کھڑے ہونے کے سوا کچھ نہیں مانگ رہے ہیں۔ ہمیں ایک بڑے عذاب کا سامنا ہے۔ میرا نہیں خیال کہ غیر وابستہ تحریک سے اپنے بھائیوں اور بہنوں کی حمایت کی توقع رکھنا ہماری طرف کچھ زیادہ بڑی بات ہے۔

یوگنڈا نے حال ہی میں آذربائیجان کے بعدغیر وابستہ تحریک کی صدارت سنبھالی ہے۔ یوگنڈا کی وزارت خارجہ کے مستقل سیکرٹری ونسنٹ باگیرے کا کہنا تھا کہ مکمل اجلاس کے ایجنڈے کا فیصلہ اتفاق رائے سے کیا جائے گا۔

SEE ALSO: صومالی لینڈ کی لڑائی میں 200 سے زائد افراد ہلاک

انہوں نے کہا کہ ہم نے فلسطین اور غزہ کے معاملے کو اسایجنڈے سے مشروط نہیں کیا جس پر ہم بات کریں گے۔ اس لیے یوگنڈا غیر وابستہ تحریک کے وفود کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کرے گا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہم انسانیت کی بھلائی کے لیے ایک تحریک کے طور پر مل کر کام کر سکتے ہیں۔

صومالیہ کا مطالبہ

صومالیہ کے مندوبین نے بھی 120 ممالک پر مشتمل اس گروپ سے اپنی علاقائی سالمیت اور خود مختاری کی حمایت کا مطالبہ کیا۔

اس ماہ کے شروع میں ایتھیوپیا نے صومالیہ سے الگ ہونے والے علاقے صومالی لینڈ کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے، جس سے ایتھوپیا کو سمندر تک رسائی حاصل ہوئی۔ اس کے بدلے میں، ایتھیوپیا نے صومالی لینڈ کو ایک آزاد ملک کے طور پر تسلیم کرنے پر غور کرنے کا وعدہ کیا۔

Your browser doesn’t support HTML5

صومالیہ کو بد ترین قحط سالی کا خطرہ

صومالی وزارت خارجہ کے مستقل سیکرٹری حمزہ عدن ہادو کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ ہمارے حقوق، ہماری سالمیت اور ہمارے اتحاد کے خلاف ہے۔ اسی لیے ہم غیر وابستہ تحریک پر یہ زور دے رہے ہیں کہ اگر وہ ہمارے ساتھ کھڑی ہو گی تو ہمارا امن برقرار رہے گا۔

فلسطینی اور صومالی وفود کے پاس تحریک کے مندوبین کو اپنے خدشات سے متعلق قائل کرنے اور انہیں قرار داد میں شامل کرانے کے لیے پانچ روز کا وقت ہے۔ کیونکہ اس ہفتے کے آخر میں تحریک کے رکن ممالک کے سربراہان یوگنڈا پہنچنے والے ہیں۔

(حلیمہ عثمانی، وی او اے نیوز)