پاکستان کے سوشل میڈیا پر گزشتہ تین روز سے سابق صدر اور آرمی چیف جنرل (ریٹائرڈ) پرویز مشرف کو سزائے موت سنائے جانے کے بعد گرما گرم بحث جاری ہے۔
البتہ جمعرات کو خصوصی عدالت کا تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد یہ بحث مزید زور پکڑ رہی ہے۔ خاص طور پر خصوصی عدالت کے جج جسٹس وقار سیٹھ کی جانب سے تحریر کردہ پیرا 66 کا تذکرہ ہو رہا ہے۔ جس میں انہوں نے حکم دیا ہے کہ اگر مشرف انتقال بھی کر جائیں تو ان کی لاش تین دن تک اسلام آباد کے ڈی چوک پر لٹکائی جائے۔
ٹوئٹر پر پاکستان میں چار ہیش ٹیگ ٹرینڈ کر رہے ہیں۔ جن میں غدار_مشرف MusharafVerdict, IamPakistanArmy اور D-Chowk شامل ہیں۔
بعض صارفین اس فیصلے کو آئین اور قانون کے مطابق قرار دیتے ہوئے خوش آئند قرار دے رہے ہیں۔ تو وہیں بعض صارفین اس پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے فوج کے ساتھ اظہار یکجہتی کر رہے ہیں۔
اسامہ قریشی نامی صارف نے لکھا ہے کہ تفصیلی فیصلے کے پیرا 66 سے ظاہر ہو رہا ہے کہ جج صاحب نے کسی ذاتی رنجش کا بدلہ چکانے کے لیے ڈی چوک کا حوالہ دیا ہے۔
This clearly shows that personal scores are being settled in extremely unpleasent way. In my view this Judge needs help from a full bench of physiatrists. I have never seen such harsh judgement against rapist, terrorist and looters etc #MusharafVerdict pic.twitter.com/rSRAsmb7VI
— Usama Qureshi (@UsamaQureshy) December 19, 2019
ندا کرمانی نامی صارف نے لکھا ہے کہ شکریہ! جسٹس سیٹھ صاحب آپ نے بار بار کی فوجی آمریت اور فوجی آمروں کے غلط اقدامات کی بحث کا رُخ اپنے تفصیلی فیصلے سے کسی اور جانب موڑ دیا ہے۔
Thank you Justice Seth for distracting us all from the main issue, which is the repeated interference of the army in the democratic process and the wrongs committed by Musharraf in particular, and forcing us to discuss your insane judgement. #MusharafVerdict
— Nida Kirmani (@nidkirm) December 19, 2019
ہارون شاہد نامی صارف نے لکھا ہے کہ ایسا لگ رہا ہے کہ یہ فیصلہ شہباز شریف نے تحریر کیا ہے۔ جو سابق صدر آصف زرداری کو سڑکوں پر گھسیٹنے کی باتیں کرتے تھے۔
Wait, is that Shahbaz Sharif giving the judgement?? 😂 "Sarkon pay ghaseetoon ga" #MusharafVerdict What a farce! Godfather kehnay pay aag lag gai thee aur aaj judge jo keh de theek hai?? pic.twitter.com/qy81G8BxHX
— Haroon Shahid (@HaroonsMusic) December 19, 2019
جہانگیر تھہیم نے اپنی ٹوئٹ میں پرویز مشرف کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایک محب وطن پاکستانی ہیں۔
#MusharafVerdictMessage from #Multan President General Pervaiz Musharraf is true patriotic pic.twitter.com/BdCAgl5CTx
— JahangeerThaheem (@JahangeerKhan28) December 19, 2019
لبنی راجا کہتی ہیں کہ اس میں غلط کیا ہے۔ عدالت کے معزز جج نے فیصلہ تحریر کیا ہے۔ اس میں کسی کے ساتھ ذاتی مخاصمت کا پہلو کیوں تلاش کیا جا رہا ہے۔
What’s wrong? Is this really a judicial verdict written by an honourable judge of an apex court👨⚖️ ??? Why does it seem to be giving a strong feel of personal vendetta, sadism & paranoid schizophrenia??? #JusticeForGenMusharraf #MusharafVerdict pic.twitter.com/jzxeo1Pbdr
— Lubna Raja (@LubnaOc) December 19, 2019
معروف اداکار حمزہ علی عباسی نے لکھا کہ میں اپنے یہ الفاظ واپس لیتا ہوں کہ ججوں پر فوج مخالف اور پاکستان مخالف ہونے کا الزام نہ لگایا جائے۔ میں فیصلے میں استعمال کیے گئے الفاظ پر حیرت میں مبتلا ہوں۔ یہ قانون کی بالا دستی نہیں ہے۔
#MusharafVerdict wait... WHAT?.... I take my words back abt not accusing judges of being anti Army or anti Pakistan.... I am shocked at these words in the verdict... This is not Rule of Law... these words in the verdict are absolutely illegal, immoral & clearly WRONG! pic.twitter.com/mXHKwZixOF
— Hamza Ali Abbasi (@iamhamzaabbasi) December 19, 2019
صحافی انصار عباسی نے ٹوئٹ کیا کہ ایک آمر کے خلاف تاریخی فیصلے کو چند قابل اعتراض الفاظ کی خاطر رد نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ سپریم کورٹ ان الفاظ کو حذف کر دے گی۔
ایک آمر کے خلاف تاریخی فیصلے کو چند قابل اعتراض الفاظ کی خاطر رد نہیں کیا جا سکتا۔ مجھے امید ہے سپریم کورٹ ان قابل اعتراض الفاظ کو ہدف کر دے گی۔
— Ansar Abbasi (@AnsarAAbbasi) December 19, 2019
عبداللہ ننگیال نامی صارف کی ٹوئٹ ہے کہ یہ فرق ہے امریکہ جیسی مضبوط جمہوریت اور ہماری جمہوریت کا۔ ایک ادارے کا ترجمان ایک عدالتی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے ایک پریس ریلیز جاری کر کے ایک آمر کا دفاع کر رہا ہے۔
ایس جے کے نام سے صارف نے لکھا ہے کہ عدالت نے صرف پرویز مشرف کو ہی ذمہ دار نہیں ٹھہرایا۔ جو لوگ صرف مشرف کو نشانہ بنانے کی بات کر رہے ہیں وہ پیرا 56 بھی پڑھ لیں۔ جس میں واضح ہے کہ مشرف کا ساتھ دینے والے اس وقت کے فوجی افسروں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔
After pt 66, see point 56? The "honourable" judges have declared officers of armed forces "traitor". Not indirectly but directly.Those who were saying it was against one man, should see these two points & enlighten us why institution had been dragged in?#غدار_مشرف pic.twitter.com/3pNw5rcJya
— SJ (@M_EssJay) December 19, 2019