شام: اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں کی گاڑی پر فائرنگ

معائنہ کار دمشق کے مضافاتی علاقے غوطہ میں گزشتہ ہفتے مشتبہ طور پر کیمیائی ہتھیاروں کے حملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ کیمیائی ہتھیاروں سے متعلق اس کے معائنہ کاروں کے زیرِ استعمال گاڑیوں میں سے ایک پر شام کے دارالحکومت دمشق میں نامعملوم ماہر نشانہ بازوں نے فائرنگ کی ہے۔

اقوام متحدہ کے معائنہ کار دمشق کے مضافاتی علاقے غوطہ میں گزشتہ ہفتے کیمیائی ہتھیاروں کے مبینہ حملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

باغیوں اور سرگرم کارکنوں کا دعویٰ ہے کہ سکیورٹی فورسز کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی وجہ سے سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے۔ شامی حکومت نے ان دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے باغیوں پر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا الزام عائد کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی گاڑی پر کئی گولیاں چلائی گئیں، جس کے بعد وہ ناقابل استعمال ہو گئی۔

فائرنگ کے بعد اقوام متحدہ کے معائنہ کار حکومتی چوکی پر واپس آ گئے، لیکن وہ نئی گاڑی میں اپنا کام جاری رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

اس سے قبل پیر کو مسٹر بان نے کہا تھا کہ تحقیقات میں کامیابی سے مستقبل میں شام اور دیگر ممالک میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔

حملے کے بعد پانچ روز تک معائنہ کاروں کو متعلقہ علاقے تک نا دینے پر پانچ امریکہ نے شام کو ہدفِ تنقید بنایا ہے۔