کراچی: فلک بوس عمارتوں کا جال بچھ رہا ہے

صدر کے علاقے میں واقع سٹی سینٹر جو ابھی زیر تعمیر ہے۔ تعمیر کے بعد یہ جدید ترین شاپنگ سینٹر شمار ہوگا۔

”اوشین ٹاورز“ جس کی لمبائی120میٹرہے اور جو سن 2012ء میں تعمیر ہوئی ۔ یہ تین تلوارکلفٹن میں واقع ہے اور اس کی 30منزلیں ہیں۔

صائمہ ٹریڈ ٹاور کے دو بلاکس جو20، 20منزلہ ہیں اور جن کی تعمیر 1995ء میں مکمل ہوئی تھی۔

 

پچھلے ہزاریئے میں آئی آئی چندریگر روڈ پر سن 1963ء میں تعمیر ہونے والی حبیب بینک پلازہ کی 25منزلہ عمارت شہر قائد ہی کی نہیں بلکہ پاکستان کی سب سے اونچی عمارت شمار ہوتی تھی

 ”ایم سی بی ٹاور“ جس کی بلندی 116میٹر ہے ۔ اس کی 30 منزلیں ہیں اور یہ سن 2005ء میں مکمل ہوئی ۔ یہ آئی آئی چندریگر روڈ کے ایک کونے پر واقع ہے۔

سالہاسال تک اپنے’بازو‘ پھیلانے والا شہر قائد اب مسلسل اپنا ’قد‘ بھی بڑھا رہا ہے۔ نادرن بائی پاس سے کلفٹن کے ساحل تک ۔۔۔ سپرہائی وے کے آغاز سے کیماڑی تک ۔۔چاروں جانب پھیلنے کے بعد اب یہ سطح زمین سے اٹھ کر فلک بوسی تک پہنچنے لگا ہے۔