شمالی کوریا نے ان تازہ مشقوں کو سنگین فوجی اشتعال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کوریائی جزیرہ نما خطے کو جوہری جنگ کے دہانے تک لے جائے گا۔
جنوبی کوریا اور امریکہ نے شمالی کوریا کے شدید اعتراضات کے باوجود دو روزہ بحری مشقوں کا آغاز کر دیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ پیر کو ان جنگی مشقوں کا آغاز علی الصبح بوسان کے جنوبی ساحل سے بحری بیڑے ’’یو ایس ایس نیمیٹز‘‘ کی روانگی سے ہوا۔ امریکہ بحریہ کا کہنا ہے کہ اس بیڑے میں حملہ آور گروپ بشمول گائیڈڈ میزائل شامل ہیں۔
شمالی کوریا نے ان تازہ مشقوں کو سنگین فوجی اشتعال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کوریائی جزیرہ نما خطے کو جوہری جنگ کے دہانے تک لے جائے گا۔
پیانگ یانگ عرصہ دراز سے جنوب میں ان مشقوں کو شمال میں مداخلت کی تیاری قرار دیتا آیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ پیر کو ان جنگی مشقوں کا آغاز علی الصبح بوسان کے جنوبی ساحل سے بحری بیڑے ’’یو ایس ایس نیمیٹز‘‘ کی روانگی سے ہوا۔ امریکہ بحریہ کا کہنا ہے کہ اس بیڑے میں حملہ آور گروپ بشمول گائیڈڈ میزائل شامل ہیں۔
شمالی کوریا نے ان تازہ مشقوں کو سنگین فوجی اشتعال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کوریائی جزیرہ نما خطے کو جوہری جنگ کے دہانے تک لے جائے گا۔
پیانگ یانگ عرصہ دراز سے جنوب میں ان مشقوں کو شمال میں مداخلت کی تیاری قرار دیتا آیا ہے۔