صومالیہ کے دارالحکومت موغا دیشو میں میئر کے دفتر میں خود کش حملے کے نتیجے میں چھ افراد ہلاک اور میئر سمیت چھ زخمی ہوگئے ہیں۔
صومالی حکام کے مطابق اقوام متحدہ کے نئے سفیر کے دورے کے چند منٹوں بعد میئر موغادیشو کے دفتر میں ایک خود کش بمبار نے خود کو دھماکے سے اُڑا لیا۔
میئر دفتر کے حکام نے ایسوسی ایٹ پریس (اے پی) کو بتایا کہ اقوام متحدہ کے صومالیہ میں سفیر جیم سوان میئر عبدالرحمان عمر عثمان سے ملاقات کے لیے اُن کے دفتر آئے تھے جس کے چند منٹ بعد دھماکہ ہوگیا۔
دھماکے کی ذمہ داری انتہا پسند گروپ الشباب نے قبول کر لی ہے۔
صومالیہ میں اقوام متحدہ کے مشن نے دھماکے سے پہلے ملاقات کرتے میئر اور سفیر کی تصاویر ٹویٹ کیں۔
پولیس اہلکار کیپٹن محمد حسین کے مطابق میئر عبدالرحمان عمر اور اُن کے نائب کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
صومالیہ کے وزیر اطلاعات کے مطابق خود کش حملے میں چھ سرکاری اہلکار ہلاک اور چھ زخمی ہوئے ہیں جب کہ میئر اور دیگر زخمیوں کو طبی امداد دی جارہی ہے۔
صومالی خفیہ ایجنسی کے اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں دو ڈسٹرکٹ کمشنرز، دو بلدیاتی اداروں کے ڈائریکٹرز اور میئر کے ایک سینئر مشیر بھی شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے خود کش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ قیام امن اور ترقی کے لیے اقوام متحدہ کی کوششیں جاری رہیں گی۔
اب تک یہ پتا نہیں چل سکا کہ خود کش بمبار میئر کے دفتر میں داخل کیسے ہوا۔ تاہم سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ چند کرپٹ حکام کو رشوت دے کر خود کش بمبار داخل ہونے میں کامیاب ہوا ہو۔