سندھ حکومت نے آن لائن ٹیکسی سروسز کو قانونی دائرہٴ کار میں لانے کے لئے حتمی نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ صوبائی حکومت کے محکمہ ٹرانسپورٹ نے آن لائن ٹیکسی سروس کو 10 روز کی حتمی مہلت دیدی ہے۔
پاکستان کے بڑے شہروں میں جہاں ٹرانسپورٹ کی سہولیات کچھ زیادہ بہتر اور محفوظ نہیں وہیں آن لائن ٹیکسی کا استعمال بڑھتا جارہا ہے۔ ملک کے بڑے شہروں کراچی، لاہور، اسلام ٓباد اور دیگر شہروں میں آن لائن ٹیکسی سروسز گزشتہ چند سالوں میں تیزی سے مقبول ہوئی ہے۔
ملازمت پیشہ افراد ہوں یا خواتین موبائل ایپ کے استعمال سے آرام دہ اور محفوظ سفر کو ٹوٹی پھوٹی بسوں اور ٹرانسپورٹ کے بوسیدہ نظام سے ترجیح دینے لگے ہیں۔ ایسے میں یہ آن لائن ٹیکسی سروس ہزاروں لوگوں کو براہ راست روزگار یا اپنی آمدنی بڑھانے کا موقع بھی فراہم کر رہی ہیں۔
لیکن صوبائی حکومتوں کو اعتراض ہے کہ آن لائن ٹیکسی سروسز نے خود کو قانونی طور پر رجسٹرڈ نہیں کروایا۔ سندھ حکومت نے موٹر وہیکل آرڈیننس 1969 کے تحت دو سال سے آن لائن کمپنیوں کو بغیر رجسٹریشن چلنے پر حتمی نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادر شاہ نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ قواعد پر عمل نہ کیا گیا تو آن لائن ٹیکسی سروسز کے خلاف قانون کے تحت کاروائی کی جائے گی۔ عدالتی احکامات کی روشنی میں بھی آن لائن ٹیسکی سروسز کو رجسٹریشن کرانا ضروری ہے۔
اویس قادر شاہ نے واضح کیا کہ حکومت کا آن لائن ٹیکسی سروس کو بند کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ لیکن انہیں قانون کے دائرے میں ضرور لایا جائے گا۔ آن لائن ٹیکسی سروس میں ڈرائیورز کون ہیں؟ انکا ریکارڈ کیا ہے علم ہونا چاہیے؟ حکومت کو شبہ ہے کہ آن لائن ٹیکسی سروس میں چلنے والی بعض گاڑیاں چوری کی بھی ہیں ۔
اویس قادر شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت سرمایہ کاری، کاروباری کے مواقع کے لیے ان کمپنیوں کو سہولیات دینے کے لئے تیار ہے۔ ٓان لائن ٹیکسی سروس شہریوں کے لئے بہتر کام بھی کررہی ہیں۔
دوسری جانب آن لائن ٹیکسی سروس ’اوبر‘ کی جانب سے پیر کو جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کمپنی سندھ حکومت کے تحفظات دور کرنے کے لئے صبوائی حکومت کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے۔
سندھ حکومت نے عوام کو سہولت فراہم کرنے کے لئے ٹیکنالوجی کے استعمال کی ہمیشہ سے حوصلہ افزائی کی ہے، اس عمل سے لوگوں کو ٹرانسپورٹ کی بہتر سہولت کے ساتھ نئے معاشی مواقع بھی پیدا ہوئے ہیں۔ تاہم، کمپنی کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ رجسٹریشن کا عمل کب تک مکمل کیا جائے گا۔