عدالت عظمیٰ نے ریمارکس دیئے کہ، ’بلدیاتی انتخابات آئین کا تقاضا ہیں، آئین پر عملدرآمد نہ کرنے کے نتائج سب جانتے ہیں۔ ملک میں گزشتہ 8 سال سے بلدیاتی انتخابات نہیں ہوئے‘
کراچی ۔۔۔۔۔۔ صوبہٴ سندھ میں 27 نومبر کے بجائے 7 دسمبر کو بلدیاتی انتخابات کرانے کی درخواست منطور کرلی گئی ہے۔ اس حوالے سے پیر کو عدالت عظمیٰ میں حکومت سندھ کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے باقاعدہ ایک درخواست دائر کی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ چونکہ صوبے میں حلقہ اور حلقہ بندیوں پر کام ابھی مکمل نہیں ہوا۔ لہذا، عدالت انتخابات کی تاریخ 7 دسمبر تک بڑھانے کی اجازت دے۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس، جسٹس افتخار محمد چوہدری نے درخواست منظور کرتے ہوئے اسے الیکشن کمیشن کو ارسال کردیا۔ تاہم، دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بلدیاتی انتخابات آئین کا تقاضا ہیں۔ آئین پر عملدرآمد نہ کرنے کے نتائج سب جانتے ہیں، ملک میں گزشتہ 8 سال سے بلدیاتی انتخابات نہیں ہوئے۔
سماعت کے دوران بنچ کے ایک اور رکن، جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ، ’بلدیاتی انتخابات میں عدلیہ کی کوئی ذاتی دلچسپی نہیں۔ ہمارا آئین اس بات کا متقاضی ہے کہ ملک میں ہلدیاتی انتخابات کرائے جائیں۔ آئین کے آرٹیکل 140 اے پر عملدرآمد کے لئے پہلے ہی کافی دیر ہو چکی ہے‘۔
سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ارسال کی گئی درخواست میں ہدایت کی ہے کہ وہ وجوہات کا جائزہ لے کر تاریخ میں تبدیلی کا فیصلہ خود کرے۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس، جسٹس افتخار محمد چوہدری نے درخواست منظور کرتے ہوئے اسے الیکشن کمیشن کو ارسال کردیا۔ تاہم، دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بلدیاتی انتخابات آئین کا تقاضا ہیں۔ آئین پر عملدرآمد نہ کرنے کے نتائج سب جانتے ہیں، ملک میں گزشتہ 8 سال سے بلدیاتی انتخابات نہیں ہوئے۔
سماعت کے دوران بنچ کے ایک اور رکن، جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ، ’بلدیاتی انتخابات میں عدلیہ کی کوئی ذاتی دلچسپی نہیں۔ ہمارا آئین اس بات کا متقاضی ہے کہ ملک میں ہلدیاتی انتخابات کرائے جائیں۔ آئین کے آرٹیکل 140 اے پر عملدرآمد کے لئے پہلے ہی کافی دیر ہو چکی ہے‘۔
سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ارسال کی گئی درخواست میں ہدایت کی ہے کہ وہ وجوہات کا جائزہ لے کر تاریخ میں تبدیلی کا فیصلہ خود کرے۔