پاکستان میں حکام نے کہا ہے کہ ملک کے جنوبی حصوں میں اس سال مون سون کی غیر معمولی بارشوں کے باعث سیلاب سے اب تک کم از کم 132 افراد ہلاک اور پچاس لاکھ افراد متاثر ہوچکے ہیں۔
آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے ’این ڈی ایم اے‘ کے چیئرمین ظفر اقبال قادر نے پیر کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت صوبہ سندھ میں چالیس لاکھ ایکڑ سے زائد رقبہ زیر آب چکا ہے جب کہ 17 لاکھ ایکڑ پر کھڑی فصلیں بھی بری طرح متاثر ہوئی ہیں ۔ ” ساٹھ ہزار سے ایک لاکھ کے درمیان مال مویشی سیلابی ریلوں میں بہہ گئے جب کہ کپاس، گنا، سبزیوں ، گنے کی فصلیں تباہ ہو گئیں ۔ چھ لاکھ نوے ہزار مکانوں کو نقصان پہنچا۔“
اُنھوں نے بتایا کہ صوبہ سندھ میں متاثرین کی امداد کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کارروائیاں جاری ہیں اور سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض بشمول ملیریا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بھی ضروری سامان اور ادویات فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
اس سے قبل پاکستانی حکام نے شمال مغربی کوہستان ضلع میں شدید بارشوں کے دوران سیلابی ریلوں میں بہہ کر 66 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی ۔