پی ٹی ایم رہنما کے مبینہ قتل کے خلاف بلوچستان میں جزوی ہڑتال

بلوچستان کے مختلف شہروں میں ہڑتال کے مناظر

پشتو ن تحفظ موومنٹ کے مر کزی رہنما ابراہیم ارمان لونی کے مبینہ قتل کے خلاف بلوچستان کے شمالی اضلاع میں آج مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جارہی ہے۔

ہڑتال کی اپیل پی ٹی ایم ، سیاسی جماعتوں اور انجمن تاجران بلوچستان کی طرف سے کی گئی ہے ۔ اس موقع پر کو ئٹہ ، پشین ، چمن ، زیارت ،لورالائی ، قلعہ سیف اللہ ژوب میں تمام چھوٹے بڑے کاروباری مر اکز اور مارکیٹس بند ہیں جبکہ ٹر یفک بھی معمول سے کم ہے ۔

پی ٹی ایم کے رہنماؤں نے الزام عائد کیا ہے کہ ابراہیم خان عرف ارمان لونی ہفتے کی رات مبینہ پولیس تشدد سے ہلاک ہوگئے تھے جبکہ پولیس کا موقف ہے کہ ارمان لونی کا انتقال دل کا دورہ پڑنے سے ہوا۔

ابراہیم خان عرف ارمان لونی کو ا توار کی رات قلعہ سیف اللہ میں اپنے آبائی قبرستان میں سُپرد خاک کیا گیا ۔نماز جنازہ میں سیاسی ومذہبی رہنماؤں ،قبائلی عمائدین اور عام لوگوں نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔

اس موقع پر جنازہ میں شرکت کرنے والوں سے خطاب کر تے ہوئے پشتون تحفظ موومنٹ کے سر براہ منظور پشتین، محسن داوڑ ، علی وزیر، ابراہیم ارمان لونی کی بہن وڑانگہ لونی اوردیگر مقررین نے الزام عائد کیا کہ پشتون اکثریتی علاقے میں سیکورٹی فورسز کی مبینہ پرتشدد کاروائیوں کے ذریعے وزیرستان جیسے حالات پیدا کر نے کی کو شش کی جارہی ہے ۔

پی ٹی ایم کے رہنما نماز جنازہ میں شرکت کے بعد واپس اپنے علاقوں میں چلے گئے ، بلوچستان کی حکومت نے کوئٹہ اور ژوب ڈویژنوں میں دفعہ 144 کے تحت چار یا چار سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی عائد کر دی ہے۔

ایک اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ ژوب لورالائی ڈویژن میں پندرہ روز تک کسی بھی قسم کے آتشیں اسلحے کی نمائش یا استعمال، جلسے جلوس، دھرنوں،پر پابندی ہوگی۔

صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاءلانگو نے وی او اے سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ پرامن احتجاج ہر شہر ی کا حق ہے لیکن حالات خراب کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ صوبے کے کسی بھی علاقے میںکوئی نا خوشگوار واقعہ نہیں ہوا اور حالات مکمل طور پر انتظامیہ کے قابو میں ہیں۔

وائس آف امریکہ اردو کی سمارٹ فون ایپ ڈاون لوڈ کریں اور حاصل کریں تازہ تریں خبریں، ان پر تبصرے اور رپورٹیں اپنے موبائل فون پر۔

ڈاون لوڈ کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

اینڈرایڈ فون کے لیے:

https://play.google.com/store/apps/details?id=com.voanews.voaur&hl=en

آئی فون اور آئی پیڈ کے لیے:

https://itunes.apple.com/us/app/%D9%88%DB%8C-%D8%A7%D9%88-%D8%A7%DB%92-%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%88/id1405181675