امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا میں سالانہ فوڈ فیسٹیول کے دوران فائرنگ سے تین افراد ہلاک جبکہ 15 زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس نے حملہ آور کے مارے جانے کی تصدیق کر دی ہے۔
خبر رساں ادارے 'اے پی' کی رپورٹ کے مطابق فائرنگ کا واقعہ کیلی فورنیا کے گیلروئے شہر میں سہ روزہ گارلک فوڈ فیسٹیول میں پیش آیا۔ اس تین روز فیسٹیول میں ایک لاکھ سے زائد افراد شریک ہوتے ہیں۔ جن کے لیے مختلف اقسام کے کھانے، کھانا پکانے کے مقابلے اور موسیقی دلچسپی کا سبب ہوتے ہیں۔
گیلروئے شہر سان فرانسسکو سے 176 کلو میٹر جنوب مشرق میں ہے جس کی آبادی 50ہزار افراد پر مشتمل ہے۔ یہاں ہر سال سہ روزہ گارلک فوڈ فیسٹیول کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
اتوار کو فیسٹیول کا آخری دن تھا۔ دوپہر میں ہونے والی فائرنگ سے فیسٹیول میں افراتفری ہو گئی تھی۔
پولیس کے مطابق ایک مسلح شخص سخت سکیورٹی سے بچنے کے لیے حفاظتی باڑ کاٹ کر فیسٹیول میں داخل ہوا تھا۔ اس شخص کے پاس رائفل تھی جیسے ہی اس نے عام لوگوں پر رائفل سے حملہ کیا پولیس نے اس پر فائرنگ کرکے حملہ آور کو ہلاک کر دیا۔
عینی شاہدین نے حملہ آور شخص کے ساتھ ایک اور فرد ہونے کا بھی اندیشہ ظاہر کیا۔
گیلروئے پولیس کے سربراہ سکوٹ سمیتھی کا کہنا تھا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ دوسرے فرد نے فائرنگ کی ہے تاہم حملہ آور کے فائرنگ شروع کرنے کے ایک منٹ کے اندر ہی پولیس نے اس ہلاک کر دیا تھا۔
فیسٹیول میں موجود مختلف افراد کی جانب سے سوشل میڈیا واقعے کی ویڈیوز اپلوڈ کی گئیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگ خوف زدہ ہو کر محفوظ مقامات کی جانب دوڑ رہے ہیں جبکہ بعض ویڈیوز میں والدین کو اپنے بچوں کے ساتھ دوڑتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق میوزک بینڈ ٹین مین نے اپنی پرفارمنس شروع ہی کی تھی کہ فائرنگ شروع ہو گئی۔ گلوکار جیک وین برین کا کہنا تھا کہ ایک آدمی جس نے سبز شرٹ پہنی ہوئی تھی، کھانے کی جگہ داخل ہوا۔ اس کے ہاتھ میں کوئی چیز تحی جو رائفل نما سے مشابہہ تھی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ وہ اسٹیج پر اپنے بینڈ کے دیگر ارکان کے ساتھ موجود تھے جب کسی نے حملہ آور کو آواز دی کہ تم ایسا کیوں کر رہے ہو۔ تو اس نے جواب دیا کہ وہ بہت غصے میں ہے اس لیے ایسا کر رہا ہے۔
دوسری جانب اسٹینفرڈ میڈیکل سینٹر میں دو متاثرہ افراد کو طبی امداد دی گئی۔ جس کی ترجمان جولی گریشیس کا کہنا تھا کہ متاثرہ افراد کے حوالے سے ان کے پاس مزید معلومات نہیں ہیں۔ سانتا کلار میڈیکل سینٹر میں کی ترجمان جوئے الیگزیو نے بتایا ہے کہ پانچ متاثرہ افراد کو طبی امداد کے لیے میڈیکل سینٹر لایا گیا تاہم ان کے حوالے سے مزید تفصیلات انہوں نے نہیں بتایا۔
علاوہ ازیں فائرنگ کے واقعے کے حوالے سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ گیلروئے میں شوٹنگ کے مقام پر قانون نافذ کرنے والے ادارے موجود ہیں۔ رپورٹس ہیں کہ حملہ آور کو تاحال حراست میں نہیں لیا گیا۔ محتاط رہیں اور اپنی حفاظت کریں۔