94 سالہ نیلسن منڈیلا گزشتہ پانچ روز سے اسپتال میں داخل ہیں۔ انھیں پھیپڑوں کی انفیکشن کے باعث اسپتال منتقل کیا گیا۔
پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے جنوبی افریقہ کے سابق صدر نیلسن منڈیلا کی صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا پیغام بھیجا ہے۔
بدھ کو جاری ہونے والے ایک سرکاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے زیر علاج نیلسن منڈیلا ک لیے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستانی حکومت اور عوام اُن کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔
وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان جنوبی افریقہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ اُن کے بقول دوطرفہ روابط کی مضبوطی میں مسٹر منڈیلا نے اہم کردار ادا کیا۔
94 سالہ نیلسن منڈیلا گزشتہ پانچ روز سے اسپتال میں داخل ہیں۔ انھیں پھیپڑوں کی انفیکشن کے باعث اسپتال منتقل کیا گیا۔
اُن کی صحت کے بارے میں کوئی تازہ بیان جاری نہیں کیا گیا لیکن جب مسٹر منڈیلا کو اسپتال منتقل کیا گیا تھا تو اس وقت جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ اُنھیں انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں منتقل کیا گیا ہے۔
نسل پرستی کے خلاف جدوجہد کی پاداش میں منڈیلا کو 27 سال جیل کاٹنا پڑی جس دوران اُنھیں سانس کی تکلیف ہو گئی تھی۔
مسٹر منڈیلا کو 1990 میں رہا کیا گیا اور اُن کی جماعت افریقن نیشنل کانگریس کی 1994ء کے انتخابات میں کامیابی کے بعد وہ ملک کے صدر بنے۔
لیکن اُن کی خراب صحت کے باعث اب وہ شاز و نادر ہیں عوامی تقاریب میں نظر آتے ہیں۔
بدھ کو جاری ہونے والے ایک سرکاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے زیر علاج نیلسن منڈیلا ک لیے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستانی حکومت اور عوام اُن کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔
وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان جنوبی افریقہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ اُن کے بقول دوطرفہ روابط کی مضبوطی میں مسٹر منڈیلا نے اہم کردار ادا کیا۔
94 سالہ نیلسن منڈیلا گزشتہ پانچ روز سے اسپتال میں داخل ہیں۔ انھیں پھیپڑوں کی انفیکشن کے باعث اسپتال منتقل کیا گیا۔
اُن کی صحت کے بارے میں کوئی تازہ بیان جاری نہیں کیا گیا لیکن جب مسٹر منڈیلا کو اسپتال منتقل کیا گیا تھا تو اس وقت جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ اُنھیں انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں منتقل کیا گیا ہے۔
نسل پرستی کے خلاف جدوجہد کی پاداش میں منڈیلا کو 27 سال جیل کاٹنا پڑی جس دوران اُنھیں سانس کی تکلیف ہو گئی تھی۔
مسٹر منڈیلا کو 1990 میں رہا کیا گیا اور اُن کی جماعت افریقن نیشنل کانگریس کی 1994ء کے انتخابات میں کامیابی کے بعد وہ ملک کے صدر بنے۔
لیکن اُن کی خراب صحت کے باعث اب وہ شاز و نادر ہیں عوامی تقاریب میں نظر آتے ہیں۔