مسلسل انجریز کا شکار رہنے والے آسٹریلوی آل راؤنڈر شین واٹسن نے ٹیسٹ کرکٹ سے فوری ریٹائرمنٹ لے لی ہے۔
واٹسن ہفتے کو انگلینڈ کے خلاف پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز کے دوسرے میچ میں زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد دورۂ انگلینڈ مختصر کرکے انہیں وطن واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ میچ میں آسٹریلیا نے 64 رن سے کامیابی حاصل کی تھی۔
اتوار کو 'کرکٹ آسٹریلیا' کی جانب سے جاری ایک بیان میں واٹسن نے کہا ہے کہ وہ "بوجھل دل" کے ساتھ ٹیسٹ کرکٹ کو الوداع کہنے کا اعلان کر رہے ہیں۔
چونتیس سالہ واٹسن نے اپنے 10 سالہ کیریئر کے دوران 59 ٹیسٹ کھیلے جن میں انہوں نے 35 کی اوسط سے کل 3731 رن اسکور کیے۔ انہوں نے ٹیسٹ میں 75 وکٹیں بھی حاصل کر رکھی ہیں۔
سنہ 2005 میں پاکستان کے خلاف میچ سے اپنا انٹرنیشنل کیریئر شروع کرنے والے واٹسن کو اپنے عروج کے دورمیں آسٹریلوی ٹیم کا جزوِ لازم تصور کیاجاتا تھا۔
لیکن مسلسل انجریز کا شکار رہنے کے باعث گزشتہ دو برسوں کے دوران بالخصوص ان کی کارکردگی متاثر رہی تھی جس کے باعث انہیں آسٹریلوی ٹیم کے ٹاپ بیٹنگ آرڈر میں مختص اپنی جگہ سے بھی محروم ہونا پڑا تھا۔
اتوار کو جاری کیے جانے والے بیان میں شین واٹسن نے کہا ہے کہ انہوں نے حالیہ دورہ برطانیہ کے دوران مشاہدہ کیا ہے کہ نوجوان آسٹریلوی کھلاڑیوں کی نئی نسل قومی کرکٹ کو آگے لے جانے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ کرکٹ کو پوری طرح خیرباد نہیں کہہ رہے بلکہ ایک روزہ اور ٹی20 میچوں کے لیے آسٹریلوی ٹیم کو دستیاب رہیں گے۔
واٹسن برطانیہ کے خلاف حالیہ ایشز سیریز کھیلنے والی آسٹریلوی ٹیم کا بھی حصہ تھے لیکن انہیں پہلے ٹیسٹ میچ کے بعد ٹیم سے ڈراپ کردیا گیا تھا۔یہ ان کا آخری ٹیسٹ میچ تھا۔
گزشتہ ماہ ختم ہونے والی اس سیریز میں آسٹریلیا کو 2-3 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ہارنے والی آسٹریلوی ٹیم کے دیگر دو کھلاڑی - مائیکل کلارک اور کرس راجرز –بھی سیریز میں شکست کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرچکے ہیں۔