پاکستان کے ٹیسٹ کرکٹر شان مسعود انگلش کاؤنٹی چیمپئن شپ میں شان دار ڈبل سینچری اسکور کر کے ان دنوں خوب داد سمیٹ رہے ہیں۔
پاکستان سپرلیگ کے ساتویں ایڈیشن میں رنز کے انبار لگانے سےلے کر قائداعظم ٹرافی میں شاندار بیٹنگ تک ان کا بیٹ رنز بنانے کی مشین بنا رہا۔
ایسے میں انگلش کاؤنٹی چیمپئن شپ میں ڈربی شائر کی جانب سے ڈیبیو کرتے ہوئے انہوں نے دوسرے ہی میچ میں ڈبل سینچری اسکور کی۔
شان مسعود کا کاؤنٹی چیمپئن شپ میں ڈبل سینچری بنانا وہ بھی اپنے دوسرے میچ میں قابلِ تعریف ہے۔انہوں نے سسیکس کے خلاف جب اپنا 22واں چوکا رسید کرکے 200 کا سنگ میل عبور کیا تو اس وقت تک انہوں نے صرف 266 گیندوں کا سامنا کیا تھا۔
قومی ٹیم سے باہر شان مسعود نے سارا غصہ کاؤنٹی چیمپئن شپ میں نکال دیا!
پاکستان سپر لیگ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے شان مسعود کو نہ پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں موقع دیا نہ ہی وائٹ بال سیریز میں، انہوں نے اچھی فارم میں ہونے کے باوجود فائنل الیون میں جگہ نہ بنانے کا جواب اپنے بلے سے دیا۔
انگلش کاؤنٹی چیمپئن شپ میں ڈبل سینچری بنانے سے قبل وہ ڈربی شائر کے لیے ڈیبیو میچ کی دونوں اننگز میں نصف سینچریاں اسکور کرچکے تھے، گزشتہ ہفتے انہوں نے لارڈز کے میدان پر مڈل سیکس کے خلاف پہلی اننگز میں 91 اور دوسری اننگز میں 62 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔
اس وقت ڈربی میں جاری میچ میں انہوں نے پراعتماد انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے پہلے 121 گیندوں پر اپنی سینچری مکمل کی اور پھر مزید 145 گیندیں کھیل کر ڈبل سینچری بنائی۔
شان مسعود سے قبل صرف 10 پاکستانی کاؤنٹی چیمپئن شپ میں ڈبل سینچری اسکور کرسکے ہیں، آخری بار محمد یوسف نے 2008 میں ایسا کیا تھا جس کے بعد کسی بھی پاکستانی بلے باز نے انگلش کاؤنٹی سیزن میں ڈبل سینچری اسکور نہیں کی۔
ان سے قبل ماجد خان، ظہیر عباس، مشتاق محمد اور جاوید میاندادجیسے مستند بلے باز انگلش کاؤنٹی چیمپئن شپ میں ڈبل سینچری تو داغ چکے ہیں، لیکن ان میں سے کسی نے بھی اننگز کا آغاز کرتے ہوئے ایک اننگز میں دو سو رنز نہیں بنائے۔
شان مسعود اور محمد رضوان، ملتان سلطانز کے ساتھی انگلش کاؤنٹی چیمپئن شپ میں حریف
شائقینِ کرکٹ کو ڈربی شائر اور سسیکس کے درمیان میچ میں جہاں شان مسعود کی شاندار بلے بازی دیکھنے کو ملی وہیں کئی افراد وکٹ کے پیچھے محمد رضوان کو دیکھ کر حیران ہوئے۔
رواں سال پاکستان سپر لیگ میں دونوں کھلاڑی ملتان سلطانز کے اوپنرز تھے جب کہ کئی میچز میں پاکستان کی نمائندگی بھی کرچکے ہیں۔
جس وقت شان مسعود وکٹ کے چاروں جانب رنز بنانے میں مصروف تھے، اسی دوران محمد رضوان نے وکٹ کے پیچھے دو عمدہ کیچ پکڑ کر سسیکس کی ٹیم کو بریک تھرو دلوایا۔
میچ سے قبل سسیکس کی مینجمنٹ نے جہاں محمد رضوان کو ڈیبیو کیپ دی، وہیں بھارت کے چتیشور پجارا نے بھی کاؤنٹی ڈیبیو کیا۔ ماضی میں بھی کئی پاکستانی اور بھارتی کرکٹرز کاؤنٹی کرکٹ میں ایک ہی ٹیم کا حصہ رہ چکے ہیں اور امکان ہے کہ یہاں بھی اپنے اپنے ممالک کے بہترین کرکٹرز کاؤنٹی کی جیت میں اہم کردار ادا کریں گے۔
کون کون سے پاکستانی کھلاڑی اس بار انگلش کاؤنٹی چیمپئن شپ میں ایکشن میں نظر آئیں گے
پاکستان کرکٹ کی شاندار کارکردگی کے پیچھے انگلینڈ میں کھیلی جانے والی کاؤنٹی کرکٹ کا بہت ہاتھ ہے۔ پاکستان کے پہلے کپتان عبدالحفیظ کاردار سے لے کر خان محمد تک، مشتاق محمد سے لے کر صادق محمد تک، آصف اقبال سے لے کر ماجد خان تک سب نے مختلف کاؤنٹیوں کی نمائندگی کرتے ہوئے اپنے کھیل کو نکھارا۔
ستر اور اسی کی دہائی میں پاکستان کی مضبوط ٹیم کے زیادہ تر کھلاڑی کاؤنٹی کرکٹ میں وقت گزارتے تھے جن میں ظہیر عباس ، جاوید میانداد ، عمران خان اور سلیم ملک کے نام سرفہرست ہیں۔
نوے کی دہائی میں وسیم اکرم، وقار یونس اور مشتاق احمد باقاعدگی سے کاؤنٹی کھیلتے تھے۔ بعدازاں محمد اکرم، اظہر محمود، عبدالرزاق ، محمد یوسف اور یونس خان نے بھی انگلینڈ میں کھیل کر اپنی کارکردگی کو بہتر کیا۔
گزشتہ کئی برسوں سے پاکستان کے کرکٹرز کاؤنٹی کھیلتے تو تھے لیکن سوائے یاسر عرفات کے کوئی بھی اپنا الگ مقام بنانے میں کامیاب نہیں ہوا۔جتنی بڑی تعداد میں اس بار پاکستانی کھلاڑیوں نے کاؤنٹی چیمپئن شپ کا رخ کیا اس کی مثال حالیہ عرصے میں نہیں ملتی۔
اگر ڈربی شائر کی نمائندگی شان مسعود اور سسیکس کی محمد رضوان کررہے ہیں تو اس کے علاوہ مزید آٹھ کھلاڑی اس چیمپئن شپ میں مختلف اوقات میں ایکشن میں نظر آئیں گے۔
فاسٹ بالر محمد عباس ہیمپشائر کی جانب سے اپنا دوسرا میچ کھیل رہے ہیں جب کہ حسن علی لنکاشائر کی جانب سے جلد اپنا پہلا میچ کھیلیں گے، آگے جاکر شاہین شاہ آفریدی بھی مڈل سیکس کی نمائندگی کریں گے۔
سابق کپتان اظہر علی ایک مرتبہ پھر ووسٹرشائر کی نمائندگی کررہے ہیں جب کہ فاسٹ بالر نسیم شاہ اور اسپنر ظفر گوہر گلوسٹر شائر کی جانب سے سیزن کا پہلا میچ کھیل چکے ہیں۔ حارث رؤف نے یارکشائر کی ٹیم کو جوائن کرلیا ہے جب کہ لیگ اسپنر شاداب خان جلد اسی ٹیم کا حصہ ہوں گے۔
سیزن کے پہلے ہی میچ میں محمد عباس نے چھ کھلاڑیوں کو آؤٹ کرکے ہمپشائر کو کامیاب آغاز دلوانے میں اہم کردار ادا کیا جب کہ لیفٹ آرم ظفر گوہر نے سیزن کے پہلے میچ میں نصف سینچری اسکور کرنے کے ساتھ ساتھ چار وکٹیں بھی حاصل کیں۔
اسی میچ میں نسیم شاہ نے 19 رنز بنانے کے ساتھ ساتھ ایک وکٹ بھی حاصل کی جب کہ دوسری اننگز میں بالنگ نہیں کی۔حارث رؤف نے اپنے پہلے ہی میچ میں تین کھلاڑیوں کو تو آؤٹ کیا لیکن چار روزہ میچ کی پہلی اننگز میں بھی انہوں نے پانچ رنز فی اوور کے حساب سے رنز دیے۔
تجربہ کار بلے باز اظہر علی نے رواں سال کاؤنٹی چیمپئن شپ کے پہلے میچ میں ووسٹر شائر کی جانب سے دو اور ایک رنز کی اننگز کھیلی جب کہ لیسٹرشائر کے خلاف ڈرا ہونے والے میچ میں ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔