افغانستان کے صوبے قندھار میں پاکستان کی سرحد کے ساتھ واقع ایک چوکی پر مسلح افراد کے حملے میں سات افغان فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔
حکام کے مطابق واقعہ جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب قندھار کے ضلع اسپن بولدک میں پیش آیا۔
قندھار کے گورنر کے ترجمان عزیز احمد عزیزی نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ حملے میں چار اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔
تاحال کسی تنظیم نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ لیکن قندھار طالبان کا مضبوط گڑھ ہے اور افغانستان کے ان صوبوں میں شامل ہے جہاں طالبان تقریباً روزانہ ہی افغان سکیورٹی فورسز اور سرکاری تنصیبات کو نشانہ بناتے ہیں۔
سرکاری ترجمان کے مطابق جمعے کو ہی قندھار میں سکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان ایک جھڑپ میں 16 جنگجو ہلاک اور 11 زخمی بھی ہوئے۔
افغانستان میں 17 سال سے جاری جنگ کے پرامن تصفیے کے لیے امریکہ اور طالبان کے درمیان براہِ راست بات چیت شروع ہونے کے باوجود طالبان تواتر سے افغانستان میں حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
سفارتی حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ ابوظہبی میں طالبان اور امریکی حکام کے درمیان مذاکرات میں افغانستان میں عبوری جنگ بندی کی تجویز بھی زیرِ غور آئی تھی لیکن تاحال اس پر کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے۔