امریکہ کے وزیرِ دفاع مارک ایسپر کی برطرفی کے ایک روز بعد محکمے کے پالیسی سے متعلقہ ایک اعلیٰ عہدیدار اپنے عہدے سے دستبردار ہو رہے ہیں۔
منگل کے روز ایک خط میں استعفیٰ دیتے ہوئے پالیسی کے قائم مقام انڈر سیکرٹری آف ڈیفنس جیمز اینڈرسن نے کہا کہ اُن کا پینٹاگون میں کام کرنا ان کے لیے ایک اعزاز کی بات تھی۔
انہوں نے خط میں کہا کہ "پہلے کی طرح اب ہماری دیرپا کامیابی کا دار و مدار اس امریکی آئین کی پاسداری کرنا ہے جس کی حفاظت اور حمایت کا تمام سول ملازمین وعدہ کرتے ہیں۔"
Acting policy chief of @DeptofDefense resigns following clash with @WhiteHouse. pic.twitter.com/SdTKhhx0pY
— Steve Herman (@W7VOA) November 10, 2020
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کو اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا تھا کہ انہوں نے وزیرِ دفاع کو ان کے عہدے سے برطرف کر دیا ہے۔
صدر نے اپنے پیغام میں یہ بھی لکھا تھا کہ وہ مارک ایسپر کی خدمات کے شکر گزار ہیں۔
I am pleased to announce that Christopher C. Miller, the highly respected Director of the National Counterterrorism Center (unanimously confirmed by the Senate), will be Acting Secretary of Defense, effective immediately..
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) November 9, 2020
انسداد دہشت گردی کے قومی مرکز کے ڈائریکٹر کرسٹوفر ملر اب قائم مقام وزیر کے فرائض سر انجام دیں گے۔
توقع کی جا رہی تھی کہ مارک ایسپر اگلے سال جنوری تک نئی انتظامیہ کو اقتدار کی منتقلی کے دوران اپنی خدمات انجام دیتے رہیں گے۔