دوسروں کو اخلاقیات کا سبق پڑھانے والے سینئر صحافیوں کی غیر اخلاقی گفتگو کی ویڈیوز سامنے آنے پر شہریوں نے غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
جیونیوز پر حالات حاضرہ کے پروگراموں میں شرکت کرنے والے حسن نثار اپنے غصیلے لہجے، بے باک تبصروں اور سخت الفاظ کے لیے مشہور ہیں۔ وہ بڑے سیاسی رہنماؤں کو اکثر تنقید کا نشانہ بناتے ہیں اور انھیں ملک کے اخلاقی زوال کا ذمے دار قرار دیتے ہیں۔
حال میں حسن نثار کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں وہ کسی خاتون پروڈیوسر کو گالیاں دیتے سنے جا سکتے ہیں۔ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ خاتون پروڈیوسر کی وجہ سے ان کے پروگرام کی ریکارڈنگ میں تاخیر ہو رہی ہے اور اس پر وہ شدید غصے میں ہیں۔
چند دن پہلے دنیا نیوز کے بزرگ صحافی ہارون رشید کی ایک آڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں وہ ایک پولیس افسر سے فون پر بات کر رہے تھے۔ انھوں نے ایک ملزم کے بارے میں دریافت کیا اور آئی جی سے اپنے تعلقات کا حوالہ دیا۔ پولیس افسر کے مرعوب نہ ہونے پر انھوں نے تلخ کلامی کی اور اسے ایک جانور سے تشبہہ دے بیٹھے۔
ماضی میں کئی اور ٹی وی اینکروں کی ویڈیو بھی وائرل ہوچکی ہیں جن میں وہ بداخلاقی کرتے پائے گئے۔ مذہبی عالم کے طور پر پہچانے جانے والے عامر لیاقت حسین ایک ویڈیو میں علما کو ڈانٹتے اور گالیاں دیتے دکھائی دیے تھے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ لیک ہونے والی آڈیوز اور ویڈیوز نے سینئر صحافیوں کا حقیقی چہرہ بے نقاب کردیا ہے۔ انھیں دوسروں پر تنقید کرنے سے پہلے اپنے اخلاق کو بہتر بنانا چاہیے۔