پاکستانی پارلیمان کے ایوان بالا کی 48 خالی نشستوں پر جمعرات کو ہونے والی ووٹنگ کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق مسلم لیگ نواز کو باقی جماعتوں پر برتری حاصل ہوگئی ہے۔
حکمراں جماعت نے سینیٹ کی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے 2 اور پنجاب سے تمام 11 نشستیں جیت لی ہیں۔ دوسرے بڑے صوبے سندھ میں پانچ نشستیں پاکستان پیپلز پارٹی اور دو نشستیں متحدہ قومی موومنٹ نے جیتی ہیں۔
ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کی گیارہ کی گیارہ نشستیں حکمراں جماعت نے جیتیں۔ ان نشستوں پر مسلم لیگ ن کے راجا ظفر الحق، ساجد میر، پرویز رشید، غوث نیازی، عبدالقیوم، چوہدری تنویر خان، عائشہ رضا فاروق، نجمہ حمید، مشاہداللہ خان، نہال ہاشمی اور سلیم ضیا آئندہ چھ برسوں کے لیے ایوانِ بالا کے رکن منتخب ہوگئے ہیں۔
اسلام آباد کی دونوں نشستیں بھی مسلم لیگ ن نے جیتیں۔ جنرل نشست پر اقبال ظفر جھگڑا اور خواتین کی مخصوص نشست پر راحیلہ مگسی کامیاب ہوئیں۔
سندھ سے پیپلز پارٹی نے پانچ جنرل نشستیں جیتی ہیں جبکہ ایم کیو ایم دو نشستوں پر کامیاب ہوئی۔ رحمن ملک، سلیم مانڈوی والا، اسلام الدین شیخ، انجینئر گیان چند اورعبداللطیف انصاری نے پیپلز پارٹی کی جانب سے سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے ہیں جبکہ میاں محمد عتیق اور خوش بخت شجاعت ایم کیو ایم کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئیں۔
صوبے سے ٹینکوکریٹس اور خواتین کی مختص نشستوں پر پی پی کے فاروق نائیک، سسی پلیجو، اور ایم کیو ایم کے بیرسٹر سیف اور نگہت مرزا حنا پہلے ہی کامیاب ہو چکی ہیں۔
بلوچستان سے سینیٹ انتخابات میں حکمران اتحاد نو نشستوں پر کامیاب ہوگیا ہے۔
حکمران جماعتوں مسلم لیگ ن، پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی نے تین، تین نشستیں حاصل کی ہیں۔ بی این پی مینگل اور جے یو آئی ف نے ایک، ایک نشست حاصل کی جبکہ ایک جنرل نشست آزاد امیدوار کے حصے میں آئی۔ صوبے سے ٹیکنوکریٹ اور علما کی دو نشستیں بھی نیشنل پارٹی اور ن لیگ کے حصے میں آئی ہیں۔
صوبے سے خواتین کے لیے مختص دو نشستوں پر پشتونخواہ میپ اور مسلم لیگ ن کی امیدوار ایوانِ بالا کی رکن منتخب ہوئی ہیں۔ صوبے کی واحد اقلیتی نشست نیشنل پارٹی کے امیدوار کے حصے میں آئی۔
بلوچستان سے ایوانِ بالا کا رکن بننے والوں میں میر نعمت اللہ زہری، آغا شہباز درانی، کلثوم پروین ،میر حاصل بزنجو، میر کبیر احمد، ڈاکٹر اشوک کمار، محمد عثمان خان، سردار محمد اعظم خان، گل بشریٰ، ڈاکٹر جہانزیب جمال دینی، مولانا عبدالغفور حیدری اور میر یوسف بادینی شامل ہیں۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں حزبِ اختلاف کے احتجاج اور دھاندلی کے الزامات کے بعد ووٹنگ کا عمل تاخیر کا شکار ہوگیا تھا جو رات آٹھ بجے مکمل ہوا۔
جمعرات کی شب سامنے آنے والے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق صوبے سے مختص اقلیتی نشست پر تحریکِ انصاف کے جان کینتھ ولیمز اور خواتین کی نشستوں پر پی ٹی آئی کی ثمینہ عابد اور عوامی نیشنل پارٹی کی ستارہ ایاز کامیاب ہوگئی ہیں۔
ٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر پی ٹی آئی کے نعمان وزیر، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے یعقوب شیخ اور مسلم لیگ (ن) کے جاوید عباسی کامیاب ہوئے ہیں۔
جنرل نشستوں پر جماعتِ اسلامی کے امیر سراج الحق، تحریکِ انصاف کے محسن عزیز، شبلی فراز، لیاقت ترکئی اور جے یو آئی (ف) کے مولانا عطا الرحمن کی کامیابی کی اطلاعات ہیں۔