دہشت گردی بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے شدید خطرات کی باعث

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 15 اگست کو کابل کے تعلیمی مرکز کو نشانہ بنانے والے دہشت گرد حملے کو ’’مہلک اور بزدلانہ‘‘ قرار دے کر اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ حملے میں کم از کم 48 افراد ہلاک جب کہ متعدد زخمی ہوئے۔

جمعرات کو جاری ہونے والے ایک بیان میں، سلامتی کونسل کے ارکان نے ہلاک و زخمی ہونے والے خاندانوں اور حکومت افغانستان کے ساتھ تعزیت اور دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ رکن ممالک کے ارکان نے زخمی ہونے والوں کی مکمل اور جلد صحتیابی کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

سلامتی کونسل کے رکن ممالک نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ دہشت گردی ہر اعتبار اور ہیئت میں بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے شدید خطرات کا باعث ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ رکن ملکوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کی رو سے دہشت گردی کی قابل مذمت حرکات میں ملوث افراد، منتظمین، مالی مدد فراہم کرنے والوں اور سرپرستوں کا احتساب کیا جانا اور اُنہیں انصاف کے کٹہرے میں لانا لازم ہے۔

بیان میں تمام ملکوں پر زور دیا گیا ہے کہ اس ضمن میں بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے تحت حکومتِ افغانستان اور متعلقہ حکام سے تعاون کیا جائے۔

سلامتی کونسل کے ارکان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی کی حرکات مجرمانہ اور بے جا ہیں، چاہے اس کے محرکات کچھ بھی ہوں، جو کوئی بھی اس میں ملوث ہے یا یہ جس کسی بھی بھی کارستانی ہے۔

رکن ملکوں نے تمام ریاستوں پر زور دیا کہ بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمے داریاں پوری کی جائیں، تاکہ دہشت گرد کسی طور پر بین الاقوامی امن اور سلامتی کو سبوتاژ نہ کر پائیں۔