محرم کے موقع پر سیکورٹی انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی

کراچی میں بدھ کو پاکستان رینجرز اور پولیس نے مشترکہ طور پر ان انتظامات کا بغور جائزہ لینے کے لئے اجلاس منعقد کیا۔ ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی اور زونل ڈی آئی جیز سمیت دیگر اعلی حکام نے بھی شرکت کی

پاکستان بھر میں محرم الحرام کے حوالے سے سیکورٹی انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ سیکورٹی اداروں کے اعلیٰ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اس بار بھی محرم پر سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے جا رہے ہیں، حتیٰ کہ ان انتظامات کو مؤثر بنایا جا رہا ہے۔

کراچی میں بدھ کو پاکستان رینجرز اور پولیس نے مشترکہ طور پر ان انتظامات کا بغور جائزہ لینے کے لئے اجلاس منعقد کیا۔ ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی اور زونل ڈی آئی جیز سمیت دیگر اعلی حکام نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کے مطابق، رینجرز کی بھاری نفری یوم عاشور کے مرکزی جلوسوں کی نگرانی کرے گی۔ جلوسوں کے راستوں کی سراغ رساں کتوں اور بم ڈسپوزل اسکواڈ سے تلاشی بھی لی جائے گی، جبکہ جلوس کی گزرگاہ میں آنے والی دکانوں کو سیل کردیا جائے گا۔

ترجمان رینجرز کے مطابق جلوسوں کی فضائی نگرانی کی جائے گی۔ جلوس کے راستوں میں آنے والی اونچی عمارتوں پر پولیس اور رینجرز کے نشانے باز تعینات ہوں گے۔

اس سے قبل آئی جی سندھ نے یکم محرم سے قبل تمام تھانوں کو اضافی نفری فراہم کرنے کے احکامات جاری کئے، جن میں مجالس کے موقع پر بجلی کی بلا تعطل فراہمی کے حوالے سے کے بجلی کی ترسیل سے متعلق انتظامیہ کو تحریری طور پر آگاہ کیا جانا بھی شامل تھا۔

محرم الحرام کے موقع پر صوبے بھر میں فرقہ پرستانہ وال چاکنگ، بینرز، پمپفلٹس کی تقسیم اور اشتعال انگیز تقاریر کرنے پر مکمل پابندی ہوگی۔ حساس علاقوں میں قائم مساجد امام بارگاہوں اور مرکزی مجالس میں ’اسکینرز واک تھرو گیٹس‘ کی تنصیب کے علاوہ مرکزی مجالس کی خفیہ کیمروں سے نگرانی کے بھی انتظامات کئے جارہے ہیں۔

مجالس کے مقامات جلوسوں کے روٹس مساجد امام بارگاہوں کی بم ڈسپوزل اسکواڈ سے سوئپنگ اور کلیئرنس کے علاوہ ہر قسم کی پارکنگ مناسب فاصلوں پر رکھنے سمیت پارکنگ لاٹس کی کڑی نگرانی جیسے اقدامات کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔

مانیٹرنگ کے لئے پولیس ہیڈ آفس میں مرکزی کنٹرول روم قائم کیا جائے گا۔ جلوسوں میں شرکت کرنے والوں کی باقاعدہ چھان بین ہوگی۔ صرف ’اسٹکرز‘ والی گاڑیوں کو ہی جلوس میں داخلے کی اجازت ہوگی۔

سیکورٹی کے فرائض ریپڈ ریسپانس فورس ،ایلیٹ کمانڈوز ،سی ٹی ڈی اور اسپیشل برانچ کے افسران و اہلکاروں بھی انجام دیں گے۔