بھارت و پاکستان تناؤ میں کمی لانے کی کوشش کریں: کیری

فائل

جان کیری نے دونوں حکومتوں کے سربراہان، وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعظم نریندر مودی پر زور دیا کہ ضرورت اِس بات کی ہے کہ صورت حال میں بہتری لانے کی کوششیں کی جائیں

امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ منگل کو اُن کی پاکستان و بھارت کے وزرائے اعظم سے ٹیلی فون پر گفتگو ہوئی، جس میں، بقول اُن کے، امریکہ نے دونوں ہمسایہ ملکوں کے مابین تناؤ کے ماحول میں اضافے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔

ساتھ ہی، اُنھوں نے دونوں حکومتوں کے سربراہان، وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعظم نریندر مودی پر زور دیا کہ ضرورت اِس بات کی ہے کہ صورت حال میں بہتری لانے کی کوششیں کی جائیں۔

اُنھوں نے یہ بات منگل کو محکمہٴخارجہ کی بریفنگ کے دوران اخباری کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ منگل کو باضابطہ طور پر، جان کربی نے محکمہٴخارجہ کے ترجمان کی حیثیت سے اپنے فرائض سنبھالے۔

جان کیری نے کہا کہ پاکستان و بھارت کے درمیان اگر کوئی غلط فہمی ہے تو اُسے دور ہونا چاہیئے، کیونکہ تناؤ کے نتیجے میں صرف و صرف منفی قوتیں مضبوط ہوں گی۔

اُنھوں نے کہا کہ پاکستان و بھارت، دونوں امریکہ کے اہم اتحادی کے طور پر انسداد دہشت گردی کے سلسلے مین نمایاں کام کر رہے ہیں۔

بقول اُن کے، ’آئندہ دِنوں اور ہفتوں کے دوران، دونوں ملکوں کے درمیان تناؤ میں کمی لانے کے لیے، ہم سب کو کوشش کرنی چاہیئے‘۔

اُنھوں نے بتایا کہ وزیر اعظم مودی نے بھی تناؤ میں کمی لانے کی کوششوں کو خوش آئند قرار دیا۔

علاوہ ازیں، جان کیری نے 30 جون کی حتمی تاریخ اور ایران کے ساتھ جوہری تنازع پر بات چیت، مشرقی یوکرین اور منِسک فائربندی کے سمجھوتے پر عمل درآمد اور داعش کے خلاف حاصل ہونے والی پیش رفت سے متعلق سوالوں کے جواب دیے، اور اپنے روسی ہم منصب، لاوروف سے ٹیلی فون بات چیت کا ذکر کیا۔