امریکہ نے ‘ فیس بک’ پر پیغمبرِ اسلام کے خلاف گستاخانہ خاکوں کے سامنے آنےکے معاملے پر کہا ہے کہ یہ خاکے مسلمانوں اور غیر مسلموں دونوں کے لیے یکساں طور پر انتہائی اشتعال انگیزی کا باعث ہے، امریکہ کسی ایسےمنفی مواد کی حمایت نہیں کرتا جس سے تشدد یا نفرت میں اضافہ ہو۔
امریکی محکمہٴ خارجہ کے ترجمان نے پاکستانی قانون کے تحت لیے جانے والے اقدامات کی حمایت کا اظہار کیا ہے ، جووہاں اشتعال کے خاتمے کے لیے شہریوں کے تحفظ کے لیے جارہے ہیں۔ ساتھ ہی، ترجمان نے اِس امید کا اظہار کیا کہ اشتعال انگیز مواد کو کنٹرول کرنے اور انٹرنیٹ پر اطلاعات تک رسائی کے معاملے میں توازن کو برقرار رکھا جائے۔
محکمہٴ خارجہ نے یہ بات اِس سوال کے جواب میں کہی جِس میں بتایا گیا تھا کہ ‘فیس بک ’ پر مذہبی جذبات کے خلاف مواد آنے کے بعد پاکستان کی طرف سے یوٹیوب اور دیگر انٹرنیٹ ویب سائیٹس پر پابندی لگادی گئی ہے۔
معاون وزیرِ خارجہ فلپ جے کراؤلی کے بقول، ظاہر ہے ، یہ ایک مشکل اور دشوار معاملہ ہے۔ ‘فیس بک ’ پر جو آج خاکے سامنے آرہے ہیں وہ مسلمانوں اور غیر مسلموں دونوں کے لیے انتہائی اشتعال کا باعث ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ مسلمانوں یا دیگر کسی مذہبی گروپ کے ارکان کی دل آزاری کی دانستہ کوشش پر ہمیں انتہائی افسوس ہے۔ امریکہ کسی ایسےمنفی مواد کی حمایت نہیں کرتا جس سے تشدد یا نفرت میں اضافہ ہو۔
اِس معاملے پر پاکستان کی طرف سے لیے جانے والے اقدامات کے بارے میں ترجمان نے کہا کہ پاکستانی قانون کے تحت پاکستان کئی اقدامات لے سکتا ہے۔ ہم اُن (اقدامات) کی قدر کرتے ہیں۔ لیکن ضرورت اِس بات کی ہے کہ درست طور پر اشتعال انگیز بات ہو یا نفرت پھیلانے والے اظہار کا معاملہ ہو، اُسے پابند کرتے وقت اُس توازن کو مدِ نظر رکھنا ہوگا جو اطلاعات کی فوری رسائی کے فروغ اور شہریوں کی حفاظت سے تعلق رکھتا ہے۔
کراؤلی نے کہا کہ اشتعال انگیزی کا بہترین جواب کھلے مکالمے اور مباحثے میں مضمر ہے، اور اُنھوں نے مذہبی اور اظہارِ رائے کی آزادی کی حرمت، دونوں کی حمایت کا اعادہ کیا۔
ہم کسی ایسےمنفی مواد کی حمایت نہیں کرتے جس سے تشدد یا نفرت میں اضافہ ہو: فلپ جے کراؤلی