سپریم کورٹ آف پاکستان نے نجی ٹی وی چینل 'نیو نیوز' کی بندش کا اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے چینل کی نشریات بحال کرنے کا حکم دیا ہے۔
نیو نیوز کو چند روز قبل پیمرا نے بند کر دیا تھا۔ پیمرا نے نیو ٹی وی کی بندش کی وجہ غیر قانونی طور پر نیوز اور حالات حاضرہ کا مواد نشر کرنا بتایا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی پیمرا کی جانب سے نیو نیوز کے خلاف کارروائی کو درست قرار دیا تھا جس کے خلاف چینل کی انتظامیہ نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔
سپریم کورٹ میں پیر کو جسٹس مشیر عالم اور جسٹس یحییٰ آفریدی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے نیو ٹی وی انتظامیہ کی درخواست کی سماعت کی۔
دورانِ سماعت نیو ٹی وی کے وکیل علی ظفر نے کہا کہ قانون میں دو اصول بالکل واضح ہیں۔ پہلا اصول یہ ہے کہ بنیادی قانون کے متصادم ماتحت قوانین نہیں بنائے جا سکتے اور دوسرا اصول یہ ہے کہ ایک قانون کے مخالف قانون سازی نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے کہا کہ پیمرا نے ریگولیشنز ایگزیکٹو آرڈر استعمال کرتے ہوئے بنائے۔ اس طرح کی تبدیلیاں رولز کے ذریعے ہی ممکن ہیں اور رولز کی منظوری کابینہ سے ضروری ہیں۔
علی ظفر کا دورانِ سماعت کہنا تھا کہ پیمرا 2002 کے قانون کے تحت عوامی مفاد کے خلاف مواد نشر ہونے پر نشریات روک سکتا ہے۔ لیکن اس کے بغیر پیمرا نشریات روکنے کا مجاز نہیں۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے علی ظفر سے سوال کیا کہ آپ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ان قانونی نکات کو کیوں نہیں اٹھایا جس پر انہوں نے کہا کہ ہم نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیمرا کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے نیو نیوز کی نشریات بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ نیو نیوز پیمرا ریگولیشنز کے خلاف ریلیف کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرے۔
SEE ALSO: 'صحافیوں کو اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ کس موقع پر کیا بات کرنی ہے'نیو نیوز کی نشریات 6 مئی کو پیمرا کے حکم پر بند کردی گئی تھیں۔ اس سے قبل 30 اپریل کو نیو نیوز کو پیمرا کی جانب سے جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا تھا کہ چینل سات دن کے اندر خبروں کے بجائے انٹرٹینمنٹ کی نشریات شروع کرے کیوں کہ اس کے پاس نیوز نشر کرنے کا لائسنس نہیں ہے۔
بعد ازاں نوٹس پر عمل نہ کرنے پر پیمرا نے 6 مئی کو نیو نیوز کا لائسنس معطل کر دیا تھا اور چینل کی نیوز اینڈ کرنٹ افیئرز کی نشریات بند کر دی تھیں۔
اس بارے میں نیشنل پریس کلب کے صدر شکیل قرار کہتے ہیں کہ پیمرا کی جانب سے نیو نیوز کے خلاف کارروائی انہی کارروائیوں کا تسلسل ہے جن کے ذریعے ملک بھر کے صحافیوں کو بے روزگار کیا جا رہا ہے اور میڈیا کو دباؤ میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیو نیوز آج سے نہیں بلکہ گزشتہ چھ سال سے نیوز اور کرنٹ افیئرز کے پروگرام دکھا رہا ہے۔ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ اگر ان کے لائسنس کا مسئلہ تھا تو اس حوالے سے پہلے کیوں نہیں کچھ کیا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کی اطلاع کے مطابق چینل کے ایک پروگرام میں وزیرِ اعظم کی پیروڈی دکھائی جانا پیمرا کے اقدام کی اصل وجہ تھی اور اسی وجہ سے اس چینل کے مالکان اور ورکرز کو سبق سکھانے کا فیصلہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ چینلز کو بند کرنے کی ہر کوشش کی ہر سطح پر مزاحمت کی جائے گی۔