سعودی عرب کے سرکاری میڈیا نے بتایا ہے کہ یمن کی سرحد پر واقع سعودی صوبے جازان پر حوثی باغیوں اور سابق صدر علی عبداللہ صالح کے اتحادیوں کے حملے کو ناکام بناتے ہوئے متعدد حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔
بتایا گیا کہ ممکنہ طور پر صالح کی وفادار فورس ریپبلکن گارڈ نے یہ حملہ کیا تھا جسے یمن کا تنازع شروع ہونے کے بعد سب سے بڑا حملہ قرار دیا جا رہا ہے اور اس میں چار سعودی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔
جمعہ کو یہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئی ہیں باغیوں نے الخبر میں دراندازی کی کوشش کی۔
باغیوں نے سعودی فوج کے متعدد اہداف کر راکٹوں سے حملہ کیا جس پر فوجیوں نے توپخانے سے اور اپاچی ہیلی کاٹر گن شپ ہیلی کاپٹروں سے حملہ آوروں کو نشانہ بنایا۔
یمن میں شیعہ حوثی باغیوں نے گزشتہ سال دارالحکومت صنعا پر قبضہ کر لیا تھا جس کے بعد سے ملک میں خانہ جنگی کی سی صورتحال پیدا ہو چکی ہے۔
صدر منصور ہادی رواں سال کے اوائل میں سعودی عرب منتقل ہو چکے ہیں جب کہ سعودی عرب نے اپنے عرب اور خلیجی اتحادیوں کے ساتھ مل کر حوثی باغیوں کے خلاف فضائی کارروائیاں بھی شروع کر رکھی ہیں۔