یمن: سعودی اتحاد کا الحدیدہ بندرگاہ پر حملہ

A man walks past burning tires at a barricade set up to block access roads to the historic city of Cetinje during a protest against the inauguration of the new head of the Serbian Orthodox Church in Montenegro.

یمن کی جلاوطن حکومت کی حمایت پر مشتمل سعودی قیادت والے اتحاد نے بدھ کے روز کلیدی بندرگاہ والے شہر، حدیدہ کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔

الحدیدہ کے ساتھ ساتھ یمن کے دارالحکومت صنعا پر حوثی باغی قابض ہیں۔ اتحاد میں شامل، متحدہ عرب امارات نےبتایا کہ حوثیوں کو بندرگاہ خالی کرنے کے لیے دی گئی حتمی مہلت بدھ کے روز ختم ہو چکی ہے۔

یمن کو خوراک اور امداد فراہم کرنے کے حوالے سے حدیدہ اہمیت کا حامل شہر ہے۔

تین برس قبل، حوثیوں اور عبدو ربو منصور کی حکومت کے دوران جاری تنازعے سے قبل بھی ملک کو غذائی قلت درپیش تھی اور اقوام متحدہ نے بتایا ہے کہ دو کروڑ سے زائد افراد کو امداد کی ضرورت ہے۔

جلاوطن حکومت نے بدھ کو جاری کیے گئے ایک بیان میں بتایا ہے کہ لڑائی کے باعث امدادی رسد جاری رکھنا مشکل ہو چکا ہے، جب کہ ملک کا کنٹرول خالی کرانے کے لیے حدیدہ کا واگزار کرایا جانا سنگ میل نوعیت کا کام ہوگا۔

اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق اب تک 10000 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر ہلاکتیں اتحاد کی جانب سے کیے گئے فضائی حملوں کے نتیجے میں واقع ہوئی ہیں۔