سعودی عرب نے دو برس بعد کعبہ کے اطراف سے حفاظتی بیریئرز ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’عرب نیوز‘ کے مطابق حکام کے حالیہ فیصلے کے بعد زائرین ایک بار پھر کعبہ کو ہاتھ لگا سکیں گے۔
حکام نے یہ فیصلہ ایک ایسے موقعے پر کیا ہے جب عمرہ سیزن شروع ہونے جا رہا ہے۔
مکہ میں مسجد الحرام اور مدینہ میں مسجد نبوی کے امور دیکھنے والی جنرل پریذیڈنسی کے سربراہ ڈاکٹر عبد الرحمٰن السدیس نے منگل کو اس فیصلے کا اعلان کیا۔
تقرير مرئي | بعد التوجيه الكريم من مقام خادم الحرمين الشريفين، تم رفع الحواجز الوقائية حول #الكعبة_المشرفة#المسجد_الحرام#رئاسة_شؤون_الحرمين pic.twitter.com/NYadkgOJtD
— رئاسة شؤون الحرمين (@ReasahAlharmain) August 2, 2022
ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ سعودی عرب کی قیادت نے مسجد الحرام آنے والے زائرین کے لیے کیا ہے تاکہ وہ ایک محفوط ماحول میں عبادات کر سکیں۔
حکام نے کعبہ کے اطراف رکاوٹیں زائرین کے درمیان فاصلہ برقرار رکھنے کے لیے لگائی تھیں۔
— رئاسة شؤون الحرمين (@ReasahAlharmain) August 2, 2022
دو برس قبل 2020 کے آغاز میں دنیا بھر میں کرونا وائرس تیزی سے پھیل رہا تھا۔ اس وقت بیشتر ملکوں میں بڑے اجتماعات پر پابندی لگا دی گئی تھی۔
مارچ 2020 میں کعبہ کو بھی زائرین کے لیے بند کر دیا گیا تھا تاکہ وہاں پر وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے اقدامات کیے جا سکیں۔
— رئاسة شؤون الحرمين (@ReasahAlharmain) August 2, 2022
مکہ میں مسجد الحرام اور مدینہ میں مسجد نبوی کے امور دیکھنے والی جنرل پریذیڈنسی کے مطابق اس نے زائرین کی آسانی کے لیے پہلے ہی سے اقدامات شروع کر دیے تھے۔
کرونا وائرس سے قبل ہر سال لگ بھگ 25 لاکھ افراد حج کی ادائیگی کے بڑے اجتماع میں شریک ہوتے تھے۔ البتہ گزشتہ دو برس میں حج زائرین کی تعداد محدود رکھی گئی تھی۔
— رئاسة شؤون الحرمين (@ReasahAlharmain) August 2, 2022
رواں برس لگ بھگ 10 لاکھ افراد نے حج ادا کیا جب کہ 2021 میں یہ تعداد 60 ہزار تھی۔ اس سے قبل 2020 میں حکام نے ایک ہزار افراد کو حج کی ادائیگی کی اجازت دی تھی اور یہ تمام افراد مقامی تھے۔