بغداد: مقتدیٰ الصدر کے حامیوں کا پارلیمان پر دھاوا

اُنھوں نے کہا کہ (عراقی) سیاست دان خانہ جنگی پیدا کرنے کی راہ پر چل پڑے ہیں، تاکہ اُن کے عہدے سلامت رہیں۔ اور متنبہ کیا کہ ایک مقبول بغاوت یا انقلاب کی ابتدا ہو چکی ہے، جو سرکار ی بدعنوانی کے خامتے تک جاری رہی گی۔ ادھر، گرین زون میں واقع سفارت خانوں نے عملے کے انخلا کا کام شروع کردیا ہے

عراق کے تیز و طرار شیعہ عالم دین، مقتدا الصدر کے حامیوں نے بغداد کے سرکاری کنٹرول والے 'گرین زون' کے علاقے میں داخل ہونے کے بعد، عراقی پارلیمان پر دھاوا بول دیا ہے۔

اِس سے قبل، ہفتے ہی کے دِن کورم پورا نہ ہونے کے باعث نئی حکومت کی تشکیل نو کے لیے نامزد کردہ ارکان کی منظوری لینے کے لیے بلایا گیا پارلیمان کا اجلاس معطل کیا گیا۔

مقتدا الصدر کے حامی، جن میں زیادہ تعداد نوجوانوں کی ہے، راستے کی رکاوٹیں عبور کرکے پارلیمان کی عمارت کے اندر داخل ہوئے اور نعرے بازی کی۔ وہ گرین زون میں داخل ہوئے جب کہ اُن کے ہاتھوں میں عراقی پرچم تھے۔ اس اقدام سے قبل، الصدر نے سرکاری اصلاحات نافذ کرنے کے عمل کی مخالفت پر عراقی رہنمائوں پر تنقید کی۔

اُنھوں نے کہا کہ (عراقی) سیاست دان خانہ جنگی پیدا کرنے کی راہ پر چل پڑے ہیں، تاکہ اُن کے عہدے سلامت رہیں اور متنبہ کیا کہ ایک مقبول بغاوت یا انقلاب کی ابتدا ہو چکی ہے، جو سرکار ی بدعنوانی کے خامتے تک جاری رہی گی۔

اقوام متحدہ کا دفتر بند

عرب ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ بغداد میں اقوام متحدہ کے دفتر کو بند کر دیا گیا ہے، جب کہ اس کے اہل کاروں کا انخلا جاری ہے۔ 'العربیہ' ٹیلی ویژن نے خبر دی ہے کہ متعدد غیر ملکی سفارت خانے، جن میں امریکہ کا سفارت خانہ بھی شامل ہے، گرین زون سے اپنے عملے کے انخلا کا کام کر رہے ہیں۔ 'وائس آف امریکہ' آزادانہ طور پر اس اطلاع کی تصدیق نہیں کر پایا۔

مظاہرین کے گرین زون میں داخل ہونے کے فوری بعد، عراقی حکومت کی بغداد آپریشنز کمان نے دارالحکومت کی حدود میں 'ہنگامی صورت حال' کا اعلان کیا ہے۔ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو پایا آیا وزیر اعظم حیدر العبادی نے گرین زون میں حالات کو قابو میں لانے کے لیے، اعلیٰ تربیت یافتہ فوج کو دارالحکومت واپس بلانے کے احکامات جاری کیے ہیں، جو صوبہ الانبار میں باغیوں سے لڑ رہی ہے۔
زیادہ تر عراقی رہنما، جن میں صدر، وزیر اعظم، پالیمان کے اسپیکر گرین زون کے اندر مقیم ہیں، اور یہ واضح نہیں آیا فوج اُن کی حفاظت پر مامور ہے۔ اپنے خطاب میں، الصدر نے اپنے حامیوں سے کہا کہ وہ ''پُرامن رہیں''۔

تاہم، عراقی ذرائع ابلاغ نے رپورٹ دی ہے کہ پارلیمان کے اندر موجود لوگوں کا مجمعہ ''فرنیچر اور بجلی کے آلات کی توڑ پھوڑ کر رہا ہے''۔

امریکی نائب صدر جو بائیڈن نے کچھ دِن قبل اپنے دورے میں عراق کے چوٹی کے رہنمائوں سے ملاقات کی جس دوران ملک کی سیاسی صورت حال اور داعش کے شدت پسندوں کو شکست دینے کی کوششوں پر گفتگو کی۔