روس کے دو بحری بیڑے مشرقی بحیرہٴ روم میں داخل

چھ ستمبر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دو بڑے بحری بیڑے اور ایک دشمن کے ٹھکانوں کا پتا لگانے والا بحری جہاز آبنائے داردنیلس کے ذریعے مشرقی بحیرہٴروم میں داخل ہو چکے ہیں
روس کے ’انٹرفیکس‘ خبر رساں ادارے نے کہا ہے کہ روس کے بحری بیڑے مشرقی بحیرہٴ روم کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

چھ ستمبر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دو بڑے بحری بیڑے اور ایک دشمن کے ٹھکانوں کا پتا لگانے والا بحری جہاز آبنائے داردنیلس کے ذریعے مشرقی بحیرہٴروم میں داخل ہو چکے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ طیاروں کی پرواز کے قابل تیسرا بحری بیڑا بحیرہ اسود کی بندرگاہ، سواسٹوپول سے روانہ ہو چکا ہے، اور نوروسیسک میں ’خصوصی سامان‘ لے کر مشرقی بحیرہ روم کی طرف چل پڑا ہے۔

کریملن کے چیف آف اسٹاف، سرگئی اوانوف نے پانچ ستمبر کو بتایا کہ روس بحیرہٴروم میں اپنی بحریہ کی موجودگی کو بڑھا رہا ہے، جس کا مقصد ’بنیادی طور پر‘ روسی شہریوں کے شام سے انخلا میں مدد فراہم کرنے کا انتظام کر سکتا ہے۔ ابھی یہ بات غیر واضح ہے آیا علاقے میں روس کے کُل کتنے بحری جہاز موجود ہیں۔

اپنے ہی شہریوں پر کیمیائی ہتھیاروں کے مبینہ حملے کے تناظر میں، شام پر ممکنہ امریکی فوجی کارروائی سے قبل، علاقے میں امریکہ کی مضبوط بحری نفری موجود ہے۔