روسی عدالت نے متنازع مقدمے میں صحافی کو مجرم قرار دے دیا

روسی صحافی سویٹلینا مقدمے کی سماعت کے بعد عدالت سے باہر آ رہی ہیں۔ عدالت نے انہیں پانچ ہزار روبل جرمانہ کیا ہے۔ 6 جولائی 2020

روس کی ایک عدالت نے ایک خاتون صحافی سویٹلینا پروکوپیاوا کو دہشت گردی کو حق بجانب قرار دینے کا مجرم قرار دیتے ہوئے اِنہیں پانچ ہزار روبل یعنی چھ ہزار نو سو پچاس ڈالر جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

روس کے مغربی شہر پسکوو کی عدالت نے 6 جولائی کو اپنا فیصلہ سنایا، جس سے سویٹلینا کے حامیوں اور انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والے گروپوں میں اشتعال پھیل گیا۔

سویٹلینا پر مقدمہ اس وقت قائم ہوا، جب نومبر سن 2018 میں انہوں نے روس کے شمالی شہر ارخان گلسک میں فیڈرل سیکیورٹی سروس کے دفتر کے باہر ہوئے ایک خود کش حملے پر ایک روسی ریڈیو کیلئے اپنا تبصرہ لکھا تھا۔

سویٹلینا پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے تبصرے میں خود کش بمباری کے ایک واقعہ کو ملک میں پھیلی سیاسی فضا کا شاخسانہ قرار دیا تھا۔

روسی استغاثہ نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ دہشت گردی کو حق بجانب قرار دینے پر سویٹلینا کو 6 سال قید کی سزا دی جائے۔ استغاثہ نے سویٹلینا کو اپنی صحافتی سرگرمیوں سے بھی چار سال تک دور رکھنے کی استدعا کی تھی۔

ریڈیو فری یورپ کی روسی سروس کیلئے بطور فری لانس کام کرنے والی سویٹلینا نے مقدمے کے دوران کسی بھی طرح کے جرم کے ارتکاب سے انکار کیا، اور مقدمے کو آزادی اظہار کے قتل کی کوشش سے تعبیر کیا۔

سویٹلینا کا کہنا تھا کہ وہ حکومت وقت سے نہیں ڈرتیں۔ 3 جولائی کو اپنے حتمی بیان میں ان کا کہنا تھا کہ نہ تو میں قانون کے نفاذ سے خوفزدہ ہوں اور نہ ہی سیکیورٹی سے متعلق اداروں کو یہ بتانے میں وہ غلط ہیں۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے عدالت، اس بنیادی اصول کو مد نظر رکھے جس پر ہمارا معاشرہ قائم ہے، اور وہ ہے آزادیِ اظہار۔ ایک صحافی کی حیثیت اور صحافت کا مشن۔

سویٹلینا کا کہنا تھا کہ میں نے صرف اپنا کام انجام دیا۔ میں نے ایسا کوئی کام نہیں کیا جو میری صحافتی کام کی انجام دہی کے دائرہ کار سے مبرا ہو، اور ایسا کرنا جرم نہیں ہے۔

ریڈیو فری یورپ کی قائم مقام صدر ڈیزی سنڈیلر کا کہنا ہے کہ روس کی ایک جانی پہچانی اور آزاد و خود مختار صحافی کے خلاف اتنی ظالمانہ کاروائی نے سب کو حیران کر دیا ہے، اور جو استغاثہ کہہ رہا ہے، حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔

یورپی یونین کے ترجمان، پیٹر سٹانو نے 3 جولائی کو سویٹلینا کے خلاف مقدمہ واپس لینے کا مطالبہ کیا۔۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے روسی فیڈریشن اپنی عالمی اور قومی ذمہ داریاں پوری کرے گی۔ ہیومن رائٹس واچ نے سویٹ کو مجرم قرار دینے کو آزادیِ اظہار کے منافی قرار دیا ہے۔

مختلف صحافتی تنظیموں نے سویٹلینا کے خلاف فیصلے پر شدید تنقید کی ہے۔