یوکرین میں روسی انداز ’جارحانہ تر‘ ہوتا جا رہا ہے: اوباما

صدر اوباما اور نیٹو سربراہ نے اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ یوکرین تقسیم نہیں ہوگا اور کسی بھی دوسرے ملک کی طرح اپنی علاقائی خودمختاری قائم رکھے گا

امریکی صدر اوباما نے منگل کو وائٹ ہاؤس میں نیٹو کے سکریٹری جنرل، جینس اسٹلٹن برگ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت میں کہا ہے کہ ’یوکرین پر روس کا جارحانہ رویہ بڑھتا جا رہا ہے‘۔


صدر اوباما کا کہنا تھا کہ وہ اور نیٹو چیف یوکرین حکومت اور روسی حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں کے درمیان گزشتہ برس فروری میں ہونے والے معاہدے کی اہمیت کی توثیق کرتے ہیں؛ اور اس بات کی یقین دہانی کراتے ہیں کہ یوکرین تقسیم نہیں ہوگا اور کسی بھی دوسرے ملک کی طرح اپنی علاقائی خودمختاری قائم رکھے گا۔


اس موقع پر اسٹلٹن برگ نے ایک بار پھر روس پر زور دیا کہ وہ علیحدگی پسندوں کی حمایت سے باز رہے اور یوکرین سے اپنی افواج واپس بلائے۔


اقوام متحدہ کے جاری کردہ ایک تخمینے کے مطابق، مشرقی یوکرین میں ہونے والی جنگ کے دوران، اب تک 6000 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔