افتتاحی تقریب سوچی میں خاص طور پر تیار کیے گئے فشٹ اسٹیڈیم میں ہورہی ہے جہاں 40 ہزار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔
سرمائی اولمپکس 2014ء کے مقابلے جمعہ کو روس کے شہر سوچی میں شروع ہورہے ہیں۔
16 روز تک جاری رہنے والے ان سرمائی اولمپکس میں 15 کھیلوں میں 2900 ایتھلیٹ 98 تمغوں کے لیے مقابلہ کریں گے۔
افتتاحی تقریب سوچی میں خاص طور پر تیار کیے گئے فشٹ اسٹیڈیم میں ہورہی ہے جہاں 40 ہزار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔
تقریب میں روس کے صدر ولادیمر پوٹن اور اقوام ِمتحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مُون کے علاوہ لگ بھگ 40 ملکوں کے سربراہان مملکت اور رہنما شرکت کر رہے ہیں۔
بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کے صدر تھامس باخ نے جمعہ کو کہا ک کھیلوں کی تیاریاں ’’بہت اچھے انداز‘‘ میں جاری ہے لیکن ان کے بقول شروع کے دنوں میں ’’کچھ چھوٹی موٹی مشکلات‘‘ پیش آسکتی ہیں۔ تاہم انھوں نے اس کی وضاحت نہیں کی۔
ایک روز قبل دریائے سوچی کے کنارے پر اولمپک مشعل اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے حوالے کرتے ہوئے مسٹر باخ کا کہنا تھا کہ ’’امن و اتفاق کا اولمپک پیغام‘‘ پہنچاتے ہوئے خوشی محسوس کر رہے ہیں۔
دہشت گردی کے کسی بھی ممکنہ خطرے سے نمٹنے اور امن و امان کو قابو میں رکھنے کے لیے ہزاروں سکیورٹی اہلکار بھی سوچی میں چوکس ہیں اور حکام کے بقول تقریباً دو ارب ڈالر سکیورٹی انتظامات کی مد میں خرچ کیے جا چکے ہیں۔
حالیہ ہفتوں میں روس کے شمالی خطے قفقاز نے ان کھیلوں کے دوران حملوں کی دھمکیاں بھی دی تھیں۔
امریکہ کی طرف سے روس جانے والے مسافر جہازوں میں مائع مواد لے جانے کی ممانعت کا اعلان بھی کیا جاچکا ہے۔
سوچی میں ہونے والے سرمائی اولمپکس پر تقریباً پچاس ارب ڈالر کا خرچ آرہا ہے اور اسی بنا پر اسے سرمائی اولمپکس کی تاریخ کا ترین مہنگا ترین ایونٹ قرار دیا جارہا ہے۔
16 روز تک جاری رہنے والے ان سرمائی اولمپکس میں 15 کھیلوں میں 2900 ایتھلیٹ 98 تمغوں کے لیے مقابلہ کریں گے۔
افتتاحی تقریب سوچی میں خاص طور پر تیار کیے گئے فشٹ اسٹیڈیم میں ہورہی ہے جہاں 40 ہزار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔
تقریب میں روس کے صدر ولادیمر پوٹن اور اقوام ِمتحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مُون کے علاوہ لگ بھگ 40 ملکوں کے سربراہان مملکت اور رہنما شرکت کر رہے ہیں۔
بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کے صدر تھامس باخ نے جمعہ کو کہا ک کھیلوں کی تیاریاں ’’بہت اچھے انداز‘‘ میں جاری ہے لیکن ان کے بقول شروع کے دنوں میں ’’کچھ چھوٹی موٹی مشکلات‘‘ پیش آسکتی ہیں۔ تاہم انھوں نے اس کی وضاحت نہیں کی۔
ایک روز قبل دریائے سوچی کے کنارے پر اولمپک مشعل اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے حوالے کرتے ہوئے مسٹر باخ کا کہنا تھا کہ ’’امن و اتفاق کا اولمپک پیغام‘‘ پہنچاتے ہوئے خوشی محسوس کر رہے ہیں۔
دہشت گردی کے کسی بھی ممکنہ خطرے سے نمٹنے اور امن و امان کو قابو میں رکھنے کے لیے ہزاروں سکیورٹی اہلکار بھی سوچی میں چوکس ہیں اور حکام کے بقول تقریباً دو ارب ڈالر سکیورٹی انتظامات کی مد میں خرچ کیے جا چکے ہیں۔
حالیہ ہفتوں میں روس کے شمالی خطے قفقاز نے ان کھیلوں کے دوران حملوں کی دھمکیاں بھی دی تھیں۔
امریکہ کی طرف سے روس جانے والے مسافر جہازوں میں مائع مواد لے جانے کی ممانعت کا اعلان بھی کیا جاچکا ہے۔
سوچی میں ہونے والے سرمائی اولمپکس پر تقریباً پچاس ارب ڈالر کا خرچ آرہا ہے اور اسی بنا پر اسے سرمائی اولمپکس کی تاریخ کا ترین مہنگا ترین ایونٹ قرار دیا جارہا ہے۔