روس کا امریکہ کے دو سینیٹروں کو ویزہ دینے سے انکار

روسی سفارتخانہ (فائل فوٹو)

روس نے امریکہ کی حکمران اور حزب اختلاف کی جماعت سے تعلق رکھنے والے دو سینیٹروں کو ویزہ دینے سے انکار کر دیا ہے۔

ڈیمو کریٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر کرس مرفی اور رپبلکن سینیٹر رون جانسن کا کہنا ہے کہ روس کی طرف سے ان کی ویزہ درخواستیں رد کردی گئی ہیں۔

روس نے یہ فیصلہ امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کی طرف سے ماسکو کو دوبارہ جی سیون ممالک میں شامل نا کیے جانے کے ردّعمل میں کیا ہے۔

یاد رہے کہ روس نے جن امریکی سینیٹروں کو ویزہ دینے سے انکار کیا ہے وہ سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے ممبران ہیں، جن کی طرف سے روس پر تعزیرات عائد کرنے پر زور دیا گیا تھا۔

سینیٹر مرفی کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ روس اور امریکہ کے درمیان تعلقات میں یہ ایک نازک لمحہ ہے اور یہ افسوس کی بات ہے کہ روس امریکہ کے ساتھ مذاکرات کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتا۔

دوسری جانب واشنگٹن میں روس کے سفارت خانے کی طرف سے ویزوں کے اجرا سے متعلق مؤقف سامنے نہیں آیا ہے۔ تاہم، ایک ٹوئٹ میں سفارت خانے کا کہنا ہے کہ سینیٹر جانسن نے سفارت خانے میں ویزے کے لیے درخواست ہی نہیں دی ہے۔

ایک اور رپبلکن سینیٹر مائیک لی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لی کو روس کی طرف سے ویزہ جاری کر دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پچھلے ہفتے کہنا تھا کہ دنیا کی سب سے ترقی یافتہ معیشتوں کے گروپ میں روس کی واپسی مناسب ہوگی۔ تاہم، جی سیون گروپ میں شامل دیگر ممالک نے روس کو شامل کرنے پر اعتراض کیا تھا۔

سینئر ڈیمو کریٹ سینیٹروں کی طرف سے امریکی صدر ٹرمپ کو لکھے گئے خط میں روس کو جی سیون گروپ میں شامل کرنے کی مخالفت کی گئی تھی۔ اس خط پر ​سینیٹ میں ڈیمو کریٹ لیڈر چنک اسکمر، سینیٹر جیک ریس، سینیٹر مارک وارنر اور دیگر کے دستخط موجود تھے۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سابق امریکی صدر براک اوبامہ جی ایٹ کہلائے جانے والے گروپ میں روس کی موجودگی نہیں چاہتے تھے۔ یہ زیادہ مناسب ہوگا کہ روس کو اس گروپ میں شامل کیا جائے۔

رواں ماہ اسرائیل نے امریکی صدر ٹرمپ کی درخواست پر کانگریس میں منتخب ہونے والی دو مسلم خواتین راشدہ طلیب اور الہان عمر کو ویزے جاری نہیں کیے تھے۔