امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق جنرل جیمز میٹس کو اپنی مجوزہ کابینہ کے لیے بطور وزیر دفاع نامزد کیا ہے۔ تاہم ان کے اس عہدے پر فائز ہونے کے لیے قانون میں ترمیم کرنا ہو گی۔
ٹرمپ نے جمعرات کو اوہائیو میں اپنے حامیوں سے خطاب کے دوران اپنی مجوزہ کابینہ کے لیے نامزد وزیر دفاع کے نام کا اعلان کیا۔ قبل ازیں میڈیا میں سامنے والی رپورٹس میں بھی کہا گیا تھا کہ جیمز میٹس نو منتخب صدر کی مجوزہ کابینہ میں وزیر دفاع ہوں گے۔
جیمز میٹس افغانستان اور عراق کی جنگوں کے دوران امریکی فورسز کے کمانڈر کے طور پر کام کر چکے ہیں، امریکہ محکمہ دفاع کے سابق عہدیدار نے امریکی موقر اخبار واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ جمیز میٹس کو نہایت قابل احترام جانا جاتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ " وہ ایک فوجی ہیں، اسکالر اور ایک ایماندار اور راست گو شخص ہیں۔۔۔ وہ ہر ایک سے سچ بولتے ہیں اور یقینی طور پر اپنے نئے کمانڈر انچیف کے ساتھ بھی سچ ہی بولیں گے۔"
تاہم قبل سینیٹ سے جیمز میٹس کی نامزدگی توثیق سے پہلے یہ ضروری ہو گا کہ کانگرس اس قانون سے انہیں استثنا کی منطوری دے جس کے تحت امریکہ میں وزیر دفاع کے عہدے پر اگر کسی سابق فوجی افسر کو تعینات کی جاتا ہے تو یہ لازم ہوتا ہے کہ اسے اپنی نوکری سے ریٹائر ہوئے سات سال کا عرصہ گزر چکا ہو۔ جیمز میٹس 2013 میں ریٹائر ہوئے تھے۔