باغیوں نے بدھ کو ادلب کے علاقے تفتناز کے نزدیک واقع ایک فوجی ہوائی اڈے پر حملہ کیا جہاں انہیں سرکاری افواج کی سخت مزاحمت کا سامنا ہے۔
واشنگٹن —
شام میں حزبِ اختلاف کے کارکنوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک کے شمالی صوبے اِدلب کے ایک ہوائی اڈے کے نزدیک باغیوں اور سرکاری افواج میں شدید لڑائی ہورہی ہے۔
برطانیہ میں قائم شامی حزبِ اختلاف کی حامی تنظیم 'سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس' کے مطابق باغیوں نے بدھ کو ادلب کے علاقے تفتناز کے نزدیک واقع ایک فوجی ہوائی اڈے پر حملہ کیا جہاں انہیں سرکاری افواج کی سخت مزاحمت کا سامنا ہے۔
تنظیم کے مطابق حملہ باغیوں کے اسلام پسند گروپوں نے کیا ہے۔ شامی حکومت نے تاحال حزبِ اختلاف کے اس دعویٰ کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔
قبل ازیں منگل کو بھی باغیوں نے تاریخی شہر حلب کے ہوائی اڈے پر حملہ کیا تھا جس کے بعد جنگجووں اور سرکاری فوجی دستوں کے مابین ہونے والی جھڑپوں کے پیشِ نظر حکام کو ہوائی اڈہ بند کرنا پڑا تھا۔
منگل کو ہی سرکاری فوجی طیاروں نے حلب کے ان علاقوں پر بمباری بھی کی تھی جہاں باغیوں کا قبضہ ہے۔
ادھر حزبِ اختلاف کے حامیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ دارالحکومت دمشق کے نواحی علاقے داریا میں بھی باغیوں اور فوجی دستوں کے مابین لڑائی ہورہی ہے جب کہ فوجی طیاروں نے علاقے پر بم برسائے ہیں۔
حزبِ اختلاف کی تنظیموں کا دعویٰ ہے کہ منگل کو پیش آنے والے پرتشدد واقعات اور جھڑپوں میں کم از کم 75 افراد ہلاک ہوئے۔
یاد رہے کہ شامی حکومت کے خلاف گزشتہ دو برسوں سے جاری تحریک میں ایک اندازے کے مطابق اب تک 45 ہزار کے لگ بھگ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
برطانیہ میں قائم شامی حزبِ اختلاف کی حامی تنظیم 'سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس' کے مطابق باغیوں نے بدھ کو ادلب کے علاقے تفتناز کے نزدیک واقع ایک فوجی ہوائی اڈے پر حملہ کیا جہاں انہیں سرکاری افواج کی سخت مزاحمت کا سامنا ہے۔
تنظیم کے مطابق حملہ باغیوں کے اسلام پسند گروپوں نے کیا ہے۔ شامی حکومت نے تاحال حزبِ اختلاف کے اس دعویٰ کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔
قبل ازیں منگل کو بھی باغیوں نے تاریخی شہر حلب کے ہوائی اڈے پر حملہ کیا تھا جس کے بعد جنگجووں اور سرکاری فوجی دستوں کے مابین ہونے والی جھڑپوں کے پیشِ نظر حکام کو ہوائی اڈہ بند کرنا پڑا تھا۔
منگل کو ہی سرکاری فوجی طیاروں نے حلب کے ان علاقوں پر بمباری بھی کی تھی جہاں باغیوں کا قبضہ ہے۔
ادھر حزبِ اختلاف کے حامیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ دارالحکومت دمشق کے نواحی علاقے داریا میں بھی باغیوں اور فوجی دستوں کے مابین لڑائی ہورہی ہے جب کہ فوجی طیاروں نے علاقے پر بم برسائے ہیں۔
حزبِ اختلاف کی تنظیموں کا دعویٰ ہے کہ منگل کو پیش آنے والے پرتشدد واقعات اور جھڑپوں میں کم از کم 75 افراد ہلاک ہوئے۔
یاد رہے کہ شامی حکومت کے خلاف گزشتہ دو برسوں سے جاری تحریک میں ایک اندازے کے مطابق اب تک 45 ہزار کے لگ بھگ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔