رمضان کی آمد کی خوش میں شہر کی اکثر مساجد پر چراغاں کیا گیا ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق شہر میں تقریباً 10ہزار سے زائد مقامات پر تراویح کا اہتمام کیا گیا ہے
پاکستان میں رمضان کے مہینے کاآغاز ہوگیا ہے ۔ ملک بھر کی مساجد میں نمازیوں کی تعداد بڑھ جانے کے سبب گہماگہمی میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ بدھ کی شب لاکھوں افراد نے رمضان کی پہلی نماز تراویح بھی اداکی۔
کراچی میں بدھ کی شام گورومندر پر خودکش دھماکے کے سبب اطرافی سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا جس کے سبب جو لوگ تراویخ اور چاند دیکھنے کی غرض سے اپنے اپنے دفاتر اور کام سے جلد واپس آنے کا ارادہ کرکے گھر کے لئے نکلے تھے انہیں سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ کئی گھنٹے تک ٹریفک جام رہا اور لوگ معمول سے بھی زیادہ وقت میں اپنے اپنے گھروں کو پہنچے۔
نماز تراویح کے سبب تمام چھوٹی اور بڑی مساجد پر سیکورٹی کے سخت انتظامات نظر آئے۔ پولیس نے مشکوک افراد پر کڑی نظر رکھی جس کے سبب دوران تراویح کہیں سے کسی ناخوش گوار واقعے کی اطلاع نہیں ملی۔
رمضان کی آمد کی خوش میں شہر کی اکثر مساجد پر چراغاں کیا گیا ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق شہر میں تقریباً 10ہزار سے زائد مقامات پر تراویح کا اہتمام کیا گیا ہے۔ کراچی میں تراویح کا سب سے بڑا اہتمام ہر سال خالق دینا ہال میں ہوتا ہے ، یہاں نمازیوں کی تعداد ہزاروں تک جا پہنچتی ہے۔ خالق دینا ہال ایم اے جناح روڈ پر واقع ہے جو شہر کی طویل اور اہم ترین شاہراوٴں میں سے ایک ہے۔
تراویح کے بعد لوگوں کی ایک بڑی تعداد سحری کے لئے کھانے پینے کا سامان خریدتی ہوئی نظر آئی۔وی او اے کے نمائندے نے مختلف بازاروں کا دورہ کیااور لوگوں سے تبادلہ خیال کیا۔ زیادہ تر افراد نے سحری کے لئے کھجلہ پھینی خریدی۔ بیشتر کا کہنا تھا کہ سحری میں دودھ میں بھیگی ہوئی پھینی یا کھجلہ کھانے سے دن بھر پیاس نہیں لگتی جبکہ یہ دونوں چیزیں ذائقے میں تو ہیں ہی لاجواب۔