بھارت کی حکمران جماعت 'بھارتیہ جنتا پارٹی' کے حمایت یافتہ رام ناتھ کووند ملک کے نئے صدر منتخب ہوگئے ہیں۔
رام ناتھ بھارت کے چودہویں صدر ہوں گے جو موجودہ صدر پرناب مکھر جی کی جگہ سنبھالیں گے جن کے عہدے کی مدت 24 جولائی کو مکمل ہورہی ہے۔
صدر کے انتخاب کے لیے بھارت کی مرکزی پارلیمان اور ریاستی اسمبلیوں کے 4896 ارکان نے پیر کو ووٹ ڈالے تھے جن کی جمعرات کو گنتی کے بعد نتائج کا اعلان کیا گیا۔
نتائج کے مطابق رام ناتھ کووندنے اپنی حریف میرا کمار کے خلاف 65 فی صد سے زائد ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔
میرا کمار کو حزبِ اختلاف کی بڑی جماعت کانگریس اور اس کی اتحادی جماعتوں کی حمایت حاصل تھی۔
نومنتخب صدر کا تعلق دلت طبقے سے ہے جنہیں ہندو مذہب میں سب سے کم ترین ذات سمجھا جاتا ہے۔ صدارتی انتخاب میں ان کی حریف میرا کمار کا تعلق بھی دلت خاندان سے ہے۔
اکہتر سالہ رام ناتھ پیشے کے اعتبار سے وکیل ہیں جو صدر کے عہدے کے لیے نامزد ہونے سے قبل ریاست بہار کے گورنر تھے۔
وہ اس سے قبل دو بار بھارتی پارلیمان کے ایوانِ بالا راجیہ سبھا کے رکن اور بی جے پی کے دلت یونٹ کے سربراہ بھی رہے ہیں۔
بھارت میں صدر کا عہدہ بڑی حد تک نمائشی ہے جسے مرکزی اور ریاستی قانون ساز اسمبلیوں کے ارکان منتخب کرتے ہیں۔
تجزیہ کاروں نے گزشتہ ماہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے رام ناتھ کی صدر کے عہدے کے لیے نامزدگی کو حکمران جماعت کی ایک سیاسی چال قرار دیا تھا۔
دائیں بازو کی جماعت 'بی جے پی' روایتی طور پر بھارت کے اونچی ذات کے ہندووں میں مقبول رہی ہے لیکن حالیہ برسوں میں پارٹی نے نچلی ذات کے ہندووں میں بھی اپنی جگہ بنائی ہے۔
رواں سال مارچ میں اتر پردیش میں ہونے والے ریاستی انتخابات میں بی جے پی نے بھاری اکثریت کامیابی حاصل کی تھی جس میں تجزیہ کاروں کے مطابق نچلی ذات کے ہندو ووٹروں کا بڑا ہاتھ تھا۔