بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے جنوبی علاقے میں واقع قمبرانی روڈ پر جمعہ کو بم دھماکے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے ہیں. زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جن کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔
حکام کے مطابق پولیس کی دو گاڑیاں معمول کے گشت پر تھیں کہ سڑک کے کنارے پہلے سے کھڑی ایک سائیکل میں نصب ریمورٹ کنٹرول سے دھماکا کیا گیا جس سے ایک گاڑی بری طرح متاثر ہو گئی۔
اس بم دھماکے کی فوری طور پر کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن ماضی میں بھی سکیورٹی فورسز پر ایسے بم حملے کیے جاتے رہے ہیں جن کی ذمہ داری کالعدم بلوچ تنظیموں نے قبول کی تھی۔
بلوچستان میں حالیہ مہینوں میں تشدد کے واقعات میں اضافہ ہو ا ہے اور صوبائی ومرکزی حکومت نے اس کے خاتمے کے لیے بلوچ عسکری تنظیموں کو مذاکرات کی دعوت بھی دے رکھی ہے ۔
دریں اثنا جمہوری وطن پارٹی بلوچستان کے صدر شاہ زین بگٹی کی دوز قبل ہونے والی گرفتاری کے خلاف جمعہ کو کوئٹہ میں جزوی ہڑتال کی گئی۔ ہڑتال کی کال اُن کی جماعت نے دی تھی۔ شاہ زین بگٹی کو ناجائزاسلحہ رکھنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا ہے۔