صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں صوبائی وزیر خزانہ عاصم کرد گیلوکے گھر کے احاطے میں جمعرات کو ہونے والے ایک بم دھماکے میں کم از کم تین افراد ہلاک اورچھ شدید زخمی ہوگئے۔
ڈی آئی جی آپریشن حامد شکیل نے وائس آف امر یکہ کو بتایا کہ دھماکا کو ئٹہ کے پوش علاقے ریلوے ہا ؤسنگ سوسائٹی میں رہائش پذیر صوبائی وزیر خزانہ میر عاصم کر د گیلو کی رہائشگاہ کے احاطے میں ایک گاڑی میں ہو ااور ہلاک ہونے والوں میں صوبائی وزیر کے ملازم بھی شامل ہیں۔ جب کہ زخمی ہونے والے چھ افرادمیں سے بیشتر صوبائی وزیر کے محافظ ہیں ۔
حامد شکیل کے بقول دھماکے کے وقت صوبائی وزیر اپنے گھر سے نکل چکے تھے اور ان کے اہلخانہ بھی گھر میں موجود نہیں تھے ۔
دھماکے کے تھوڑی دیر بعد صوبائی وزیرمیر عاصم کر د گیلونے اپنے گھر پہنچنے کے بعدصحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ دھماکا کرنے والے قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکیں گے ۔
آئی جی پو لیس ملک اقبال نے صحافیوں کو بتایا کہ اس کارروائی میں پندرہ کلو گرام دھماکاخیز مواد استعما ل کیا گیاتھا۔
بلوچستان میں امن وامان کی صورت حال کو بہتر کرنے کے سلسلے میں وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے ایک روز قبل کوئٹہ میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پانچ بلوچ عسکری تنظیموں پر پابندی لگانے کا اعلان کیا تھا۔
ان کا کہنا تھاکہ یہ تنظیمیں صوبے میں تشدد کے واقعات میں ملوث ہیں اور افغانستان میں تربیت حاصل کررہی ہیں۔ وزیر داخلہ نے شورش زدہ علاقوں میں فرنٹیر کور کے اہلکاروں کو پولیس اختیارات کے ساتھ تعینات کرنے کا اختیار بھی وفاقی حکومت سے صوبائی وزیر اعلیٰ کو منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا۔