نصف صدی بعد ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم نے منگل کی دوپہر نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کیا۔ اِس سے قبل اُنھوں نےجنرل اسمبلی سےانیس سو ستاون میں خطاب کیا تھا جب اقوام متحدہ کےرکن ممالک کی تعداد بیاسی تھی۔ یہ تعداد اب ایک سو بیا نوے تک جا پہنچی ہے۔
دوپہر تین بجے کے قریب ملکہ الزبتھ اپنے شوہر شہزادہ فلپس کے ساتھ اقوام متحدہ کے صدر دفتر پہنچیں تو سیکرٹری جنرل بان کی مون اور جنرل اسمبلی کے صدر ڈاکٹر عبدالسلام تریکی نے شاہی جوڑے کا استقبال کیا۔
سیکرٹری جنرل بان کی مون نے ملکہ الزبتھ دوئم کو خوش آمدید کہتے ہوئے جنرل اسمبلی کے سامنے ملکہ برطانیہ کے طور پر اُن کے طویل دور کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ”آپ کا دور دہائیوں پر پھیلا ہوا ہے۔ سرد جنگ کے چیلنجوں سے لے کر عالمی حدت میں اضافے کے خطرے تک آپ نے دنیا میں بہت کچھ ہوتے دیکھا ہے۔”
جنرل اسمبلی سے اپنے پندرہ منٹ کے خطاب میں ملکہ برطانیہ نے بتایا کہ اُنھوں نے اپنی آنکھوں کے سامنے اقوام متحدہ کو کس قدر پھلتے پھولتے دیکھا ہے: ” جب میں پچھلی دفعہ یہاں آئی تھی تو اقوام متحدہ کے مختلف ممالک میں صرف تین آپریشن تھے۔ اب ایک لاکھ بیس ہزار سے زائد خواتین اور مرد دنیا بھر میں چھبیس مشنز میں کام کر رہے ہیں۔ “
ملکہ برطانیہ نے یاد دلایا کہ اگرچہ گذشتہ نصف صدی میں دنیا میں بہت سی تبدیلیاں آئی ہیں اور اقوام متحدہ کے دائرہ کار میں بھی اضافہ ہوا ہے لیکن اس کا بنیادی مشن ابھی بھی وہی ہے جو پہلے تھا۔ یعنی ”عالمی سطح پر امن، سکیورٹی اور انصاف قائم کرنا۔ بھوک، افلاس اور بیماری سے دنیا کو نجات دلانا۔ اور دنیا کے ہر شہری کے حقوق اور آزادیوں کا دفاع کرنا۔ ”
ملکہ الزبتھ کا کہنا تھا کہ ابھی ان اہداف کے حصول میں بہت کام باقی ہے اور اس کے لیے انتھک جدوجہد کی ضرورت ہے۔
ملکہ الزبتھ دوئم برطانیہ سمیت اقوام متحدہ کے سولہ ممالک کی ملکہ ہونے کے علاوہ دولت مشترکہ کے چون رکن ممالک کی سربراہ کی حیثیت سے اقوام متحدہ میں دنیا کے دو ارب سے زائد افراد کی نمائندگی کر رہی تھیں۔
اقوام متحدہ سے خطاب کے بعد برطانیہ کا شاہی جوڑا گیارہ ستمبر کے حملوں کی جگہ یعنی گراؤنڈ زیرو گیا اور پھر ملکہ برطانیہ نے گیارہ ستمبر کے حملوں میں ہلاک ہونے والے 67 برطانوی شہریوں کی یادگار کے طور پر گراؤنڈ زیرو کے قریب ہی بنائے گئے ایک باغ کا افتتاح کیا اور ہلاک ہونے والوں کے رشتہ داروں سے ملاقات کی۔
برطانوی شاہی جوڑہ جو کینیڈا کے نو روزہ دورے کے بعد نیو یارک پہنچا تھا، منگل کی رات واپس برطانیہ کے لیے روانہ ہوگیا۔