برطانیہ کی تاریخ میں طویل عرصے تک فرماں روا رہنے والی ملکہ الزبتھ دوم کے آخری سفر کا آغاز اتوار کو بیلمورل سے ہو رہا ہے، جہاں سے 70 برس تک ملکہ رہنے والی آنجہانی الزبتھ کے جسد خاکی کو 19 ستمبر کو تدفین کے لیے دارالحکومت لندن لے جایا جائے گا۔
ملکہ الزبتھ کے تابوت کو چھ اہل کار بیلمورل سے، جہاں ان کی موت جمعرات کو ہوئی تھی، لے کر اسکاٹ لینڈ کے علاقوں سے چھ گھنٹوں میں 175 میل کا سفر طے کرتے ہوئے ایڈنبرا کے ہولی روڈ ہاؤس پیلس لے جائیں گے۔
اس کے بعد نئے بادشاہ بننے والے چارلس اگلے ہفتے پیر کو ایک دعائیہ تقریب میں شرکت کے لیے ایڈنبرا جائیں گے، جس کے بعد ملکہ الزبتھ کی میت کو لندن روانہ کیا جائے گا۔
رپورٹس کے مطابق توقع کی جا رہی ہے کہ ملکہ کو آخری رسومات کے لیے لے جانے والے راستے پر عوام کی بڑی تعداد موجود ہو گی۔
Her Late Majesty leaves her beloved Balmoral for the final time, accompanied by HRH The Princess Royal and Sir Timothy Laurence. The Queen will now travel to Edinburgh, Scotland, a six-hour journey to enable people to pay their respects. #QueenElizabeth pic.twitter.com/JvAFaRoW2K
— HRH Prince William, Prince Of Wales ➐ (parody) (@HRH_William_) September 11, 2022
اتوار کی صبح بیلمورل کے دروازوں کے باہر سوگواران کی طرف سے پھول اور دیگر تعزیتی پیغامات رکھے گئے۔
پرنس چارلز آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے سربراہ
ملکہ الزبتھ کی وفات کے بعد فرماں روا بننے والے پرنس چارلس اتوار کو آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے دارالحکومتوں میں منعقد ہونے والی تقریبات کے بعد دونوں ممالک کے سربراہ بن گئے ہیں۔
اس موقع پر نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن کا کہنا تھا کہ اس تقریب کے ذریعے وہ تصدیق کرتی ہیں کہ کنگ چارلس سوئم نیوزی لینڈ کے سربراہ ہوں گے۔
The is going to be a very tough day for our country. The first sight of the Queen’s coffin.#QueenElizabeth pic.twitter.com/CqCKmwXvZy
— Chris Ship (@chrisshipitv) September 11, 2022
جیسنڈا کا لوگوں سے خطاب میں کہنا تھا کہ ملکہ کی وفات کے بعد نیوزی لینڈ تبدیلی کے وقت میں داخل ہو گیا ہے۔
آسٹریلیا میں برطانوی بادشاہت کے ترجمان گورنر جنرل ڈیوڈ ہرلے نے دارالحکومت کینبرا میں پرنس چارلس کو ریاست کا سربراہ تسلیم کیا۔
اس موقع پر کنگ چارلس کو 21 توپوں کی سلامی بھی دی گئی۔
شہزادہ ہیری اور شہزادہ ولیم عوام کے سامنے
رواں ہفتے جمعرات کو ملکہ الزبتھ کی وفات کے بعد شہزادہ ہیری نے اپنی اہلیہ میگھن اور شہزادہ ولیم نے اپنی اہلیہ کیٹ کے ساتھ ونڈسر کیسل میں ہفتے کو عوام کے سامنے چہل قدمی کی، جس کے بعد دونوں بھائیوں کے درمیان صلح کی امید پیدا ہو گئی ہے۔
I would like to thank Harry for making Meghan step back into line #QueenElizabeth #QueenElizabethII #KingCharlesIII pic.twitter.com/fPbzuoERS4
— HRH Prince William, Prince Of Wales ➐ (parody) (@HRH_William_) September 10, 2022
برطانیہ کے نئے بادشاہ کنگ چارلس کے دونوں بیٹے جو 1997 میں کار حادثے کا شکار ہونے والی ان کی والدہ لیڈی ڈیانا کی وفات کے بعد ایک دوسرے کے بہت قریب تھے، حالیہ برسوں میں ایک دوسرے سے دور ہوئے ہیں جس کی ایک وجہ شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل کا امریکہ منتقل ہونا بھی بتایا جاتا ہے۔ ان دونوں نے اپنے شاہی القابات بھی واپس کر دیے تھے۔
جس وقت ملکہ الزبتھ کی وفات ہوئی تو شہزادہ ہیری اپنی اہلیہ کے ہمراہ برطانیہ کے دورے پر تھا۔
خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے ذرائع نے اسے شاہی خاندان کے لیے دونوں بھائیوں میں اتحاد کا ایک اہم مظاہرہ قرار دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق دونوں بھائی ایک ہی گاڑی سے اترے اور سب نے سیاہ لباس زیب تن کر رکھے تھے۔