ملکہ الزیبتھ حسب روایت فوجی گھڑسواردستے کی ہمراہی میں شیشے کی بگھی میں سوار ہوکر بکنگھم پیلس سے وائٹ ہال پہنچیں ان کے ساتھ اس قافلے میں شہزادی کیتھرین ، شہزادہ ہیری اور شہزادی کمیلا کی بگھی بھی شامل تھی ۔
لندن —
ملکہ الزیبتھ دوئم کی 87 سالگرہ کے موقع پرہفتے کے روز لندن میں ایک روایتی ملٹری پریڈ کااہتمام کیا گیا اس تقریب میں برطانوی آرمی فوج کے گھڑ سوار دستوں ،پیدل فوجی دستوں کے علاوہ کامن ویلتھ کے فوجی دستے شریک ہوئے۔
اگرچہ ملکہ الزیبتھ کی سالگرہ کی تاریخ 21 اپریل ہے لیکن سرکاری طور پر ان کی سالگرہ کی تقریب ہر سال جون میں منعقد کی جاتی ہے۔ اس تاریخی پریڈ کو'ملکہ برطانیہ کی سالگرہ کی پریڈ 'کے نام سے یاد رکھا جاتا ہے جس کا آغاز سنئہ 1748میں ہوا جب پہلی باراس پریڈ کو شاہی سربراہ کی سالگرہ کی تقریب کے حوالے سے مخصوص کر دیا گیا ۔
حسب روایت ملکہ الزیبتھ فوجی گھڑسواردستے کی ہمراہی میں شیشے کی بگھی میں سوار ہوکر بکنگھم پیلس سے وائٹ ہال پہنچیں ان کے ساتھ اس قافلے میں شہزادی کیتھرین ، شہزادہ ہیری اور شہزادی کمیلا کی بگھی بھی شامل تھی ۔
ذرائع کے مطابق حاملہ شہزادی کیتھرین کے ننھے شاہی مہمان کی آمد سے قبل شاہی تقریب میں یہ آخری شرکت تھی شہزادی کیٹ کے ہاں وسط جولائی تک بچے کی ولادت متوقع ہے ۔ اس برس ملکہ الزیبتھ کے ساتھ ان کے شوہر شہزادہ فلپ موجود نہیں تھے جو کہ پیٹ کے آپریشن کے بعد ہسپتال میں زیر علاج ہیں ۔
پریڈ میں شامل گھڑسواردستوں، پیدل دستوں اور فوجی ڈرمرکے دستوں کے علاوہ ایک بڑے فوجی میوزک بینڈ کی جانب سے ملکہ برطانیہ کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا ۔
برطانوی فوجی دستوں کی قیادت کرنے والوں میں شہزادہ چارلس اور شہزادہ ولیم بھی شامل تھے شہزادہ ولیم آئرش گارڈزکی سربراہی کر رہے تھے جبکہ شہزادہ چارلس ویلش گارڈز کے کرنل کی حیثیت سے دستے میں موجود تھے۔
پریڈ کے اختتام پرشاہی خاندان بکنگھم پیلس کی بالکونی میں جمع ہوا اور برطانوی جنگی جہازوں کے کمالات سے محظوظ ہوتا رہا ۔ سرد موسم کے باوجود بکنگھم پیلس کے باہر ہزاروں افراد شاہی خاندان کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے جمع تھے جن کی محبت کا ملکہ الزیبتھ ہاتھ ہلا کر جواب دیتی رہیں۔
اگرچہ ملکہ الزیبتھ کی سالگرہ کی تاریخ 21 اپریل ہے لیکن سرکاری طور پر ان کی سالگرہ کی تقریب ہر سال جون میں منعقد کی جاتی ہے۔ اس تاریخی پریڈ کو'ملکہ برطانیہ کی سالگرہ کی پریڈ 'کے نام سے یاد رکھا جاتا ہے جس کا آغاز سنئہ 1748میں ہوا جب پہلی باراس پریڈ کو شاہی سربراہ کی سالگرہ کی تقریب کے حوالے سے مخصوص کر دیا گیا ۔
حسب روایت ملکہ الزیبتھ فوجی گھڑسواردستے کی ہمراہی میں شیشے کی بگھی میں سوار ہوکر بکنگھم پیلس سے وائٹ ہال پہنچیں ان کے ساتھ اس قافلے میں شہزادی کیتھرین ، شہزادہ ہیری اور شہزادی کمیلا کی بگھی بھی شامل تھی ۔
ذرائع کے مطابق حاملہ شہزادی کیتھرین کے ننھے شاہی مہمان کی آمد سے قبل شاہی تقریب میں یہ آخری شرکت تھی شہزادی کیٹ کے ہاں وسط جولائی تک بچے کی ولادت متوقع ہے ۔ اس برس ملکہ الزیبتھ کے ساتھ ان کے شوہر شہزادہ فلپ موجود نہیں تھے جو کہ پیٹ کے آپریشن کے بعد ہسپتال میں زیر علاج ہیں ۔
پریڈ میں شامل گھڑسواردستوں، پیدل دستوں اور فوجی ڈرمرکے دستوں کے علاوہ ایک بڑے فوجی میوزک بینڈ کی جانب سے ملکہ برطانیہ کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا ۔
برطانوی فوجی دستوں کی قیادت کرنے والوں میں شہزادہ چارلس اور شہزادہ ولیم بھی شامل تھے شہزادہ ولیم آئرش گارڈزکی سربراہی کر رہے تھے جبکہ شہزادہ چارلس ویلش گارڈز کے کرنل کی حیثیت سے دستے میں موجود تھے۔
پریڈ کے اختتام پرشاہی خاندان بکنگھم پیلس کی بالکونی میں جمع ہوا اور برطانوی جنگی جہازوں کے کمالات سے محظوظ ہوتا رہا ۔ سرد موسم کے باوجود بکنگھم پیلس کے باہر ہزاروں افراد شاہی خاندان کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے جمع تھے جن کی محبت کا ملکہ الزیبتھ ہاتھ ہلا کر جواب دیتی رہیں۔